پاکستان کے نوجوان کرکٹر امریکہ میں ’کھیل اور رہ سکتے ہیں‘

امریکہ میں کامیاب کاروباری شخصیت تنویر احمد کرکٹ کے فروغ کے لیے مصروف عمل ہیں۔

پاکستان میں کرکٹ کو باقی کھیلوں پر انتہائی فوقیت حاصل ہے۔ ہر دوسرے گھر کا بچہ بڑے ہو کر پروفیشنل کرکٹر بننے کا خواب سجاتا ہے، ان میں سے کچھ کے ہی خواب پورے ہوتے ہیں۔

تنویر احمد بھی ان میں سے ایک ہیں جو 1980 کی دہائی میں اپنا کرکٹر بننے کا خواب چھوڑ کر سیالکوٹ سے امریکہ چلے گئے۔

وہ اب امریکہ میں خوب نام کمانے کے بعد نوجوان کرکٹرز کے خواب پورے کرنے کے مشن پر ہیں۔

انہوں نے 2018 میں امریکہ کی سب سے بڑی کرکٹ فسیلیٹی سمجھے جانے والی ’پرے ری ویو کرکٹ فیسیلیٹی‘ قائم کی اور باصلاحیت نوجوان کرکٹرز کو سپانسر بھی کرتے ہیں۔

تنویر نے بتایا کہ 2024 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے کچھ میچوں کی میزبانی امریکہ کو مل رہی ہے جبکہ 2023 میں یہاں میجر لیگ کرکٹ شروع ہو رہی ہے’جس کا معیار بگ بیش، پی ایس ایل اور آئی پی ایل جیسا ہو گا۔ ‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) رمیز راجہ سے ملاقات میں پاک امریکہ کرکٹ تعلقات بڑھانے پر بات کی ہے کیوں کہ ’میجر لیگ پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک بہترین موقع ہے۔‘

ان کا کہنا ہے: ’پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرکٹر نہ صرف امریکہ میں کرکٹ کھیل سکتے ہیں بلکہ یہاں سکونت بھی اختیار کر سکتے ہیں۔

’ہم نے حال ہی میں پاکستانی کرکٹرز سمیع اسلم ، رمیز راجہ جونیئر اور ضیا الحق کو سپانسر کیا ہے۔ کوشش ہے پاکستان سے زیادہ سے زیادہ لڑکوں کو یہاں لے کر آئیں۔‘

تنویر نے کہا کہ میجر لیگ میں تمام بڑے انٹرنیشنل سٹارز کو مدعو کیا جائے گا۔ ’امریکہ میں کرکٹ پھل پھول رہی ہے لیکن جب بابر اعظم، وراٹ کوہلی اور سٹیو سمتھ جیسے کھلاڑی یہاں آئیں گے تو یہاں کرکٹ کو مزید فروغ ملے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ