بڑے ناموں کے بغیر کیا بھارتی ٹیم ویسٹ انڈیز کو ہرا پائے گی؟

میگا سٹارز کی عدم موجودگی میں نئے بھارتی کھلاڑیوں کے لیے ایک ایسی ٹیم کے خلاف موقع فراہم کیا ہے جسے گذشتہ ہفتے گیانا میں بنگلہ دیش نے تین صفر سے عبرتناک شکست سے دو چار کیا تھا۔

16 فروری 2022 کی اس تصویر میں بھارتی کھلاڑی روہیت شرما اور وراٹ کوہلی ویسٹ انڈین کھلاڑیوں سے ایڈن گارڈنز میں کھیلے جانے والے میچ کے بعد مصافحہ کرتے ہوئے، بھارت نے حالیہ سیریز میں اپنی ٹیم کے بڑے ناموں کو ریسٹ دیا ہے(اےا یف پی)

ویسٹ انڈیز اور بھارت کے درمیان تین میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز کا آغاز آج (جمعے) سے ٹرینیڈاڈ میں پہلے ون ڈے سے ہو رہا ہے جس کے لیے مہمان ٹیم بڑے سٹارز کی عدم موجودگی کے باوجود بھی ہاٹ فیورٹ ہے لیکن کیا ویسٹ انڈیز بھارت کو سرپرائز کر سکتی ہے؟

اس سیریز کے لیے گذشتہ ہفتے انگلینڈ میں دو ایک سے سیریز میں فتح حاصل کرنے والی بھارتی ٹیم میں کپتان روہت شرما، ویراٹ کوہلی، وکٹ کیپر رشبھ پنت، آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اور تیز گیند باز جسپریت بمرا کو آرام دیا گیا ہے۔

میگا سٹارز کی عدم موجودگی میں نئے بھارتی کھلاڑیوں کے لیے ایک ایسی ٹیم کے خلاف موقع فراہم کیا ہے جسے گذشتہ ہفتے گیانا میں بنگلہ دیش نے تین صفر سے عبرتناک شکست سے دو چار کیا تھا۔

اس ہار کے بعد ویسٹ انڈیز کے کپتان نکولس پوران نے پروویڈنس میں بنگلہ دیش کے خلاف میچز میں پچوں کے معیار پر تنقید کی تھی۔

یہ عذر اس حقیقت کو نظر انداز کرتا ہے کہ دو بار سابق ورلڈ کپ فاتح ویسٹ انڈیز کی ٹیم کئی سالوں سے 50 اوورز کے محدود فارمیٹ میں مسلسل خراب کارگردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

ویسٹ انڈیز کے کوچ فل سیمنز نے اس حوالے سے کہا کہ ’ہمارے کھلاڑی لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ہمیں انہیں متحد کرنے اور مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے۔‘

انہوں نے کہا: ہوپ اور مائر جیسے کھلاڑی ٹیسٹ بلے باز ہیں اس لیے وہ پوری اننگز میں بلے بازی کر سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب نئے کھلاڑیوں پر مشتمل بھارتی ٹیم کا بولنگ اٹیک جارحانہ ہو گا جو غرب الہند کی کنڈیشنز اور ویسٹ انڈیز کی کمزور بیٹنگ لائن اپ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تیز گیند باز محمد سراج اور  مسٹری سپنر کہلائے جانے والے یوزویندر چہل سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے مخالفین پر دباؤ برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔

بھارتی ٹیم میں ایشان کشن، شوبمن گل، سوریہ کمار یادیو اور دیپک ہودا جیسے بلے باز شامل ہیں جن کی اس سیریز میں کارکردگی چند ماہ بعد آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ان کی سکواڈ میں شمولیت کو یقینی بنا سکتی ہے۔

میزبان ٹیم کے لیے بنگلہ دیش سیریز کے اختتام کے بعد ایک حوصلہ افزا خبر جیسن ہولڈر کی واپسی ہے۔

نیدرلینڈز، پاکستان اور بنگلہ دیش کے دورہ سیریز میں آرام کے بعد آل راؤنڈر اور سابق کپتان جیسن ہولڈر سے متاثر کن کارکردگی کی امید کی جا سکتی ہے۔

موجودہ کپتان پوران پر اپنی ٹیم کو اس مایوسی سے نکالنے کے لیے دباؤ بہت زیادہ ہے حالانکہ انہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز میں دو صفر سے کامیابی سمیٹی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ