چین کا تائیوان پر دباؤ

امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر کے دورہ تائیوان پر بیجنگ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا جس نے امریکہ کو ’سزا‘ دینے کے عزم کا اظہار کیا اور تائیوان کے آس پاس کے سمندروں میں فوجی مشقوں کا اعلان کیا۔

چین کا تائیوان پر دباؤ، امجد رسمی کی نظر میں (بشکریہ: الشرق الاوسط)

امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے تائیوان کے اردگرد سمندر میں فوجی مشقیں شروع کر دی ہیں۔

اس متنازع دورے کے بعد اہم بین الاقوامی شپنگ لینوں پر طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چین کی تائیوان کو گھیرنے والی اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز جمعرات کو ہوا۔

نینسی پیلوسی بدھ کو دورے کے بعد تائیوان سے چلی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیلوسی 25 سال میں تائیوان کا دورہ کرنے والی سب سے اعلیٰ منتخب امریکی عہدیدار تھیں اور انہوں نے کہا کہ ان کے دورے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ اس ملک کے ساتھ اپنے جمہوری اتحاد کو ترک نہیں کرے گا۔

اس پر بیجنگ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا جس نے امریکہ کو ’سزا‘ دینے کے عزم کا اظہار کیا اور تائیوان کے آس پاس کے سمندروں میں فوجی مشقوں کا اعلان کیا جو دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں سے ہیں۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق مقام وقت رات 12 بجے کے قریب شروع ہونے والی مشقوں میں ’لائیو فائرنگ‘ شامل ہے۔

چین نے ’ضروری اور فوری‘ پانچ روزہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان خود کو ایک خود مختار ریاست سمجھتا ہے۔

اس صورت حال پر الشرق الوسط اخبار کے امجد رسمی کا کارٹون۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کارٹون