25 مئی کے معاملے پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے: فواد چوہدری

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جس طرح ن لیگ ہم سے ایف آئی اے کے ساتھ تعاون کی امید رکھتی ہے اسی طرح رانا ثنا، عطا تارڑ اور ملک احمد خان جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری 7 اگست 2022 کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (تصویر: سکرین گریب)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے اتوار کو کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے 25 مئی کے معاملے پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ اور ملک احمد خان  کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔

رواں برس 25 مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا لیکن پنجاب پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنماؤں کو مارچ میں شرکت سے روکنے کی کوشش کی تھی۔

اس مقصد کے لیے شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر کنٹینرز لگائے گئے اور کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے بھی پولیس کی کئی گاڑیاں توڑ دیں اور بعض مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ان واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی پہلے ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ پر کارروائی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’25 مئی کو تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران بچوں اور عورتوں پر ظلم کیا گیا تھا۔‘

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ’رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ اور ملک احمد خان  کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ جس طرح ن لیگ ہم سے ایف آئی اے کے ساتھ تعاون کی امید رکھتی ہے اسی طرح رانا ثنا، عطا تارڑ اور ملک احمد خان جے آئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں گے۔

تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلے سے متعلق فواد چوہدری نے بتایا کہ عاشورہ کے بعد اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

پارٹی فنڈز کے تناظر میں ایف آئی اے کی کارروائیوں سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا کیوں کہ جن ارکان کو نوٹسز جاری کیے گئے وہ 2012 میں پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ ’تحریک انصاف کے چار ملازمین کو ایف آئی اے نے بلایا ہے۔ اس پر ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اگر عدالت ہمیں تعاون کرنے کا کہتی ہے تو ہم ضرور کریں گے۔‘

پریس کانفرنس کے دوران فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے فنڈز سے متعلق کارروائی مکمل کر کے فیصلہ جاری کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ساری جماعتوں کے اکاؤنٹس پر اکٹھا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

اُدھر حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کا موقف رہا ہے کہ تحریک انصاف کو وفاق پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

25 مئی کے واقعات پر وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس میں کہا تھا ایک صوبہ وفاق پر حملہ آور ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے اسلام آباد کے سیکٹر ایچ میں جلسے کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے لیکن انہوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کر کے ڈی چوک پہنچنے کی کال دی ہے جس کا مقصد وفاق پر حملہ کرنا ہے جس کی انہیں اجازت نہیں دی جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان