عام انتخابات رواں سال اکتوبر یا نومبر میں ہوں گے: شیخ رشید

لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں الیکشن جلد ہوں ورنہ یہ خود حکومتی اتحاد کے لیے نقصان دہ ہے۔

آٹھ اگست 2019 کی اس تصویر میں سابق وزیرریلوےشیخ رشید احمد اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے(اے ایف پی فائل)

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے آئندہ عام انتخابات رواں سال اکتوبر یا نومبر میں ہوں گے۔

راولپنڈی کی لال حویلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں الیکشن جلد ہوں ورنہ یہ خود حکومتی اتحاد کے لیے نقصان دہ ہے۔

ان کے بقول: ’جو کچھ بھی دکھایا جا رہا ہے اس سے حکمرانوں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور میں اکتوبر نومبر تک انتخابات کے دعوے پر قائم ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’حکمرانوں کو میرا مفت مشورہ ہے کہ الیکشن میں تاخیر نہ کریں کیوں کہ جتنا الیکشن تاخیر سے ہوگا عمران اتنے ہی مقبول ہوتے جائیں گے۔‘

انہوں نے کہا: ’امپورٹڈ حکومت سے ہمارے کمزور حلقے مزید مضبوط ہوگئے ہیں اور پی ڈی ایم کی 13 جماعتیں غرق ہو چکی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ آصف زرداری صرف سندھ کی حد تک سیاست کر رہے ہیں۔‘

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 13 حکمران جماعتیں ہیں اورعمران خان تنہا ان سب کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ بلاول بھٹو کو دوروں سے فرصت نہیں وہ آج تک دفتر نہیں گئے۔

انہوں نے کہا: ’جو لوگ سمجھ رہے تھے کہ وہ تحریک انصاف کو ختم کر دیں گے لیکن اتحاد میں شامل 13 کی 13 جماعتیں غرق ہو گئی ہیں۔ جب میں کہتا تھا کہ ہم ضمنی الیکشن میں 15 سیٹیں جیتیں گے تو سب نے میرا مذاق اڑایا۔‘

شیخ رشید کے بقول: ’یہ حکومت خود کو معیشت کی ماہر کہتی ہے لیکن ان سے ابھی تک سٹیٹ بینک کا گورنر ہی نامزد نہیں ہوا۔ آئی ایم ایف سے قسط نہیں آئی اور یہ تمام ملکوں کے سامنے جھولی پھیلا چکے ہیں لیکن کسی نے ان کی جھولی میں خیرات نہیں ڈالی۔ حالانکہ اس ملک آرمی چیف کو معیشت میں مدد کے لیے فون کرنا پڑے۔‘

انہوں نے کہا ہماری حکومت کے خلاف سازش لندن سے ہوئی اور آج پھر یہ لندن میں ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

ان کے بقول: ’میں نواز شریف سے کہتا ہوں جو لوگ آپ کے پاس آرہے ہیں وہ اقتدار کے بھوکے ہیں۔‘

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’میں تمام طاقتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ملک کو تباہی سے بچائیں کیوں کہ آج کمرشل بینکوں میں پانچ ارب ڈالر کم ہوئے، ڈالر سستا ہوگیا لیکن غریب مر گیا، آٹا 100 روپے کلو ہوگیا، لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، میرے حلقے میں گذشتہ روز 77 ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں، ملک کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔‘

سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نیب کے قانون میں ترامیم اپنی ذات کے لیے کی گئیں۔

ان کے بقول: ’نیب میں ترامیم 11 سو ارب ڈالر کے لیے کی گئیں۔ رانا ثنااللہ حکومت کو تباہ کر دیں گے۔‘

انہوں نے کہا شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کے ساتھ ظلم ہوا۔


شیریں رحمٰن کی پی ٹی آئی پر امریکہ میں ’اشتہاری مہم‘ چلانے پر تنقید

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف پر امریکہ میں اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے اشتہاری مہم پر سخت تنقید کی ہے۔

اسلام آباد میں جمعے کو ایک پریس کانفرنس میں شیریں رحمٰن نے سوال کیا کہ ’عمران خان کو امریکہ میں تشہیر کی کیوں ضرورت پڑ گئی؟‘

انہوں نے کہا کہ ’ایک جانب پی ٹی آئی امریکہ میں اپنی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ عمران خان امریکہ پر اپنی حکومت کے خاتمے کا الزام بھی لگاتے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کو امریکہ میں اشتہار دینے کی کیا ضرورت تھی اب وہ بتائیں صفحہ اول کا امپورٹڈ کون نکلا؟‘

انہوں نے کہا کہ اب عمران خان اور ان کی جماعت کا بیانیہ ایکسپوز ہوگیا ہے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہا: ’یہ لوگ کمر توڑ مہنگائی چھوڑ کر گئے ہیں اور یہ جو کہتے ہیں اور کرتے ہیں اس میں بڑا تضاد ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لاہور جلسے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کی طرف سے ایک اور نیا ڈرامہ کیا جا رہا ہے۔ یہ لوگ جلسے کے لیے ہاکی سٹیڈیم میں لگا کروڑوں کا آسٹروٹرف اکھاڑ رہے ہیں۔‘

شہباز گل کی گرفتاری کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں شیری رحمٰن نے کہا: ’شہاز گل نے قومی اداروں کے خلاف جو باتیں کیں ہیں، اس پر ان کو قوم کو گمراہ کرنے پر معافی مانگنی چاہئے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی سابق حکومت نے ملک کو دوگنا سے بھی زیادہ مقروض کیا۔ یہ لوگ اندھیرے میں معاہدوں پر دستخط کررہے تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں سیاست شفاف ہوتی ہے اور اب جھوٹ سے جب پردے ہٹ رہے ہیں تو قوم کو سب نظر آرہا ہے۔

ان کے بقول: ’موجودہ حکومت ملک بچانے کے لئے کام کررہی ہے لیکن یہ لوگ خود کام نہیں کرنا چاہتے اور کام کرنے بھی نہیں دے رہے۔‘


بلوچستان کے حالات درست نہ کر سکے تو عوام کے مجرم ہوں گے: ترجمان  صوبائی حکومت

بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے کہا ہے کہ ’بلوچستان معدنی دولت سے مالا مال ہے اس لیے یہ بیرونی سازشوں کا شکار رہتا ہے اور اس کی بڑی وجہ ہمارے درمیان اتحاد کا نہ ہونا بھی ہے۔‘

کراچی میں اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان کے حالات بہتر ہونے میں تین سے چار ماہ لگیں گے اور اس دوران ہم یہ کام نہ کر سکے تو ہم بلوچستان کی عوام کے مجرم ہوں گے۔‘

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ وہ بلوچستان کے ناراض ہونے والوں کو واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ناراض ہونے والے بلوچ بھی بھی ہمارے بہن بھائی ہیں۔ ہمیں بھٹکنے والے بلوچوں سے بھی پیار ہے۔‘

ان کے مطابق صوبے میں بدترین سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

صوبائی ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اس بار معمول سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں جس کے بعد ہونے والی تباہی سے متاثر ہونے والے تمام اضلاع میں ریسکیو کا کام جاری ہے۔ جبکہ کچھ مقامات پر ریسکیو کے کام میں دشواری کا سامنا رہا لیکن وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے کام کیا گیا۔

فرح عظیم شاہ نے بتایا کہ فوج کے جوانوں نے بھی بلوچستان میں سیلاب کے بعد ریسکیو کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

انہوں نے بتایا کہ جنرل سرفراز نے بھی حادثے سے پہلے صوبے میں ریسکیو کے کام کی نگرانی کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست