آئی فونز میں مزید اشتہار شامل ہونے کا امکان

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق جن ایپس میں اشتہار ڈالے جائیں گے ان میں میپس اور پوڈ کاسٹس شامل ہیں۔

امریکی شہر کیلیفورنیا میں 10 نومبر، 2021 کو نئے آئی فون سٹور کی افتتاحی تقریب کے دوران لی گئی تصاویر (اے ایف پی)

ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے آئی فون کے آپریٹنگ سسٹم میں مزید اشتہارات شامل کر دیے جائیں۔

بلومبرگ کی نئی رپورٹ کے مطابق تبدیلیاں متعدد ایپل ایپس کے لیے بزنس لاسکتی ہیں جو اس وقت اشتہارات سے پاک ہیں۔ ان ایپس میں میپس اور پوڈ کاسٹس شامل ہیں۔

ایپل، ایپ سٹور میں پہلے سے ہی کچھ اشتہارات دکھا رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ ڈویلپرز ایپل کو رقم ادا کر سکتے ہیں تاکہ ان کی اپنی ایپس انٹرنیٹ پر کی جانے والی سرچ کے نتائج میں زیادہ دکھائی دیں۔

رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ اشتہارات نہ صرف سرچ کے نتائج میں زیادہ دکھائی دے سکتے ہیں بلکہ ایپس کے پیجز اور ایپ سٹور کے اندر دیگر مقامات پر بھی نظر آ سکتے ہیں۔

ایپل پہلے سے ہی ایپل نیوز اور سٹاکس ایپس کے اندر ایپس کو بھی دکھا رہا ہے۔ یہ اشتہارات بڑی حد تک ایسے ہی ہوتے ہیں جو خبروں کی دوسری ویب سائٹس پرخبروں کے درمیان نظر آتے ہیں۔

لیکن رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اشتہارات بُکس اور پوڈ کاسٹس جیسی دیگر ایپس پر بھی نظر آسکتے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ وہ ایپ سٹور کی طرح کام کریں۔ مثال کے طور پرپبلشرز اپنی کتابیں یا پوڈ کاسٹ متعلقہ ایپس میں اوپر دکھا سکتے ہیں۔

اسی طرح میپس ایپ اشتہارات دکھا سکتی ہے تا کہ کوئی ریستوران سرچ کے نتائج میں سب سے اوپر دکھائی دینے کے لیے ادائیگی کر سکے۔ مثال کے طور پراس وقت جب لوگ کھانے پینے کی اشیا تلاش کرتے ہیں۔

بلومبرگ کے مارک گورمین کی رپورٹ میں اشارہ کیا گیا ہے کہ ایپل کے اندر پہلے ہی اس کی کھوج کی جا چکی ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یہ تبدیلیاں اس منصوبے کا حصہ ہوں گی جس کے تحت ایپل اشتہارات کے کاروبار کو ہر سال تقریباً چار ارب ڈالر سے بڑھا کر اسے دگنا کر سکتا ہے۔

ایپل نے ٹوڈ ٹریسی کو ترقی دے کر اپنے شعبہ اشتہارات کا سربراہ مقرر کیا ہے تا کہ وہ براہ راست کمپنی کے ہیڈ آف سروسز ایڈی کیو کو رپورٹ کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اشہتارات اور اشتہارات کی صنعت کے ساتھ ایپل کے تعلقات مشکل اور بعض اوقات سخت ناپسندیدگی پر مبنی رہتے ہیں۔

گذشتہ سال ایپل نے نیا فیچر متعارف کروایا جسے ایپل ٹریکنگ ٹرانسپیرنسی یا اے ٹی ٹی کہا جاتا ہے۔

اس فیچر نے ڈویلپرز کے لیے ایپس کے درمیان صارفین کی ٹریکنگ روک دی جس کی وجہ سے فیس بک کی مالک میٹا اور سنیپ جیسی اشتہاری کمپنیاں بڑی رقوم سے محروم ہو گئیں۔

ایپل کو ماضی میں بھی اپنا اشتہاروں کا کاروبار شروع کرنے میں مشکل رہی ہے جس کی جزوی وجہ اس کا پرائیویسی کے نقطہ نظرکے ساتھ پیدا ہونے والا اختلاف تھا۔

2010 میں کمپنی نے آئی ایڈز کے نام سے ایک نظام شروع کیا جس کی مدد سے ڈویلپرز اپنی ایپس میں اشتہارات شامل کر سکتے تھے لیکن 2016 میں یہ نظام بند کر دیا گیا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی