مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) اور نائب چیئرمین شنجی یاناگی سے ملاقات کی جاری کی گئی ایک تصویر میں دکھائی دینے والا ’شاپر بیگ‘ سوشل میڈیا پر چہ مگوئیوں کا موضوع بنا ہوا ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مریم نواز کی انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کے عہدیداروں سے جاتی امرا میں ملاقات کی تصویر پارٹی اکاونٹ سے شیئر کی گئی جس میں ایک ٹویوٹا کے اہلکار نے ’لوئی ویٹوں‘ کا بیگ اٹھایا ہوا ہے۔
Chief Executive Officer indus Motor Company Limited Ali Asghar Jamli and Vice Chairman Indus Motor Company Limited Mr. Shinji Yanagi met PMLN Vice President Maryam Nawaz Sharif at Jati Umrah Raiwind today. pic.twitter.com/F3pN1UFJv0
— PML(N) (@pmln_org) August 17, 2022
مسلم لیگ ن کے حامی یا کارکن اس تصویر پر مکمل خاموش ہیں جبکہ دوسری جانب ٹوئٹر صارفین کی جانب سے اس ملاقات کے دوران اس مہنگی برانڈ کے بیگ کو لے کر مسلم لیگ ن، مریم نواز اور ٹویوٹا موٹرز پر تنقید اور قیاس ساتھ ساتھ جاری ہے۔ ایک صارف حاتم سلمان نصرت نے اندازہ لگا کر کہا کہ کیا اگر اس میں فروزن حلیم کے دو ڈبے ہوں؟
Would be hilarious if the Louis Vuitton bag just had two boxes of frozen haleem in it. https://t.co/6WlFBwdwVM
— Hatim Salman Nusrat (@HatimNusrat) August 17, 2022
ٹوئٹر صارف عمار شفیق نے ٹویوٹا موٹرز کو ٹیگ کر کے تحریر کیا: ’اپنے سی ای او کا نوٹس لیں۔ وہ پاکستان میں ایک ایسی مجرمہ کو رشوت دے رہے ہیں جو حکومت پر اچھا خاصا اثر و رسوخ رکھتی ہیں۔‘
@ToyotaPak shameful of your CEO and VC to bribe a criminal out on bail and a person having significant influence in the govt
— Ammar Shafique (@AmmarShafique) August 17, 2022
انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ رشوت ہے اور آپ کو اس کا لازمی طور پر نوٹس لینا چاہیے۔‘
عزیز نامی ٹوئٹر صارف نے مریم نواز کی پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے ردعمل سے متعلق ٹویٹ کے الفاظ استعمال کرتے ہوئے تحریر کیا: ’میاں صاحب اس فیشن برانڈ کے بیگ کو دیکھ کر اتنے ناراض ہوئے کہ سی ای او صاحب بیگ میرے پاس ہی چھوڑ کر چلے گئے۔ متوقع ٹویٹ۔‘
میاں صاحب اس فیشن برانڈ کے بیگ کو دیکھ کر اتنے ناراض ہوئے کہ سی ای او صاحب بیگ میرے پاس ہی چھوڑ کر چلے گئے!
— Aziz (@azrhman) August 18, 2022
متوقع ٹویٹ!
سازش نہیں مداخلت نامی ٹویٹر اکاونٹ سے تحریر کیا گیا: ’اب کام ہو جائے گا۔۔۔۔‘
اب کام ہو جائے گا ۔۔۔ pic.twitter.com/TjPRiSjGsw
— سازش نہیں مداخلت (@farooq5485588) August 17, 2022
ٹوئٹر صارف یسریٰ بتول نے مسلم لیگ ن کے ایک پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا: ’آپ کے پاس تو زہر کھانے کے پیسے نہیں تھے، لوئی ویٹوں‘ کے بیگ لے کر کیا فائدہ پہنچائیں گی آپ؟‘
Ap k pas to zehar k paisyy bhi nae thy. Louis Vuitton k bag ly k kia favours dain g ap?
— yusra batool (@yusrabatool14) August 17, 2022
رانا اکرام نے اپنی ٹویٹ میں ٹویوٹا پر تنقید کرتے ہوئے تحریر کیا: ’ٹویوٹا موٹرز کو سزا یافتہ مجرم سے ملاقات کرنے پر شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے اس حرکت سے اپنی ساکھ کھو دی ہے۔‘
Shame on @ToyotaMotorCorp on meeting a convicted criminal on bail. They have lost their credibility with such actions.
— Rana Ikram (@ranaikram1997) August 17, 2022
ٹوئٹر صارف منصور نے چند نکات میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’یہ تو جوتوں کا ڈبہ لگتا ہے۔ میں ٹویوٹا کی اجب سے حکومتی عہدیداروں کو دیے جانے والے تحائف سے متعلق پالیسی جاننا چاہتا ہوں۔‘
1) great knowledge of what will make the stakeholder happy
— Mansoor (@memonburger) August 18, 2022
2) that looks like a pair of shoes. Wonder how they know her size
3) I would love to know what @ToyotaMotorCorp policy on gifts to government officials is https://t.co/1D2MwM2Ukg
تاحال پاکستان مسلم لیگ ن اور ٹویوٹا موٹرز کمپنی کی جانب سے اس صورت حال پر کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔