جوہری معاہدے سے متعلق تجاویز پر امریکہ کا جواب آ گیا: ایران

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ انہیں امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق یورپی یونین کے حتمی مسودے پر ایرانی تجاویز پر ردعمل موصول ہو گیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی 13 جولائی 2022 کو تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ انہیں امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق یورپی یونین کے حتمی مسودے پر ایرانی تجاویز پر ردعمل موصول ہو گیا ہے۔

یورپی یونین اور امریکہ نے گذشتہ منگل کو کہا تھا کہ وہ 2015 میں ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق معاہدے کے ’حتمی‘ مسودے پر ایران کے ردعمل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

اب ایران نے بدھ کو کہا ہے کہ اس کی تجاویز پر امریکہ کا ردعمل موصول ہو گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ  کے ترجمان ناصر کنعانی کا کہنا ہے کہ ’آج شام ہمیں یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر کے ذریعے مذاکرات میں پابندیاں اٹھانے کے حوالے سے مسائل پر ایرانی رائے پر امریکہ کا ردعمل موصول ہوا ہے۔‘

اس سے قبل گذشتہ روز امریکہ نے کہا تھا کہ ایران ان مطالبات میں نرمی کے لیے تیار ہے جن کی وجہ سے 2015 کا جوہری معاہدہ اٹکا ہوا تھا۔

اس حوالے سے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے مزید کہا ہے کہ ’امریکی آرا کے احتیاط کے ساتھ جائزے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس تناظر میں اپنی رائے سے کوآرڈینیٹر کو جائزہ مکمل ہونے کے بعد آگاہ کرے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب امریکہ نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ اس نے ایرانی تجاویز پر اپنا ردعمل دے دیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ ’ہمیں یورپی یونین کے ذریعے ایران کا جواب موصول ہوا۔ ہم نے ایران کے جواب کا مکمل جائزہ کر لیا ہے۔ ہم نے آج یورپی یونین کو جواب دے دیا ہے۔‘

ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ہونے والا جوہری معاہدہ 2018 میں اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ کے انخلا کے بعد سے ختم ہو چکا ہے جس کے بعد امریکی انتظامیہ نے ایران پر دوبارہ سنگین پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، ایران اور روس کے ساتھ ساتھ باالواسطہ طور پر امریکہ نے کئی ماہ کے وقفے کے بعد اگست کے شروع میں جوہری معاہدے پر مذاکرات دوبارہ شروع کیے تھے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا