ایشیا کپ سے پہلے پاکستان مشکل میں، حسن علی کی انٹری بھی مشروط

پاکستان اپنا پہلا میچ روایتی حریف بھارت کے خلاف کل یعنی 28 اگست کو کھیلے گا، تاہم اس سے قبل ہی پاکستانی فاسٹ بولر محمد وسیم انجری کا شکار ہوکر ٹیم سے باہر ہوگئے، جس کے بعد حسن علی کو شامل کیا گیا ہے۔

حسن علی کی ٹیم میں شمولیت ایونٹ ٹیکینکل کمیٹی (ای ٹی سی) کی منظوری سے مشروط ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ایشیا کپ 2022 کے آغاز سے قبل ہی پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے بری خبروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس کے دو فاسٹ بولرز انجری کا شکار ہوچکے ہیں۔

ایشیا کپ 2022 آج یعنی 27 اگست سے شروع ہو رہا ہے، جس کے افتتاحی میچ میں سری لنکا اور افغانستان کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔

پاکستان اپنا پہلا میچ روایتی حریف بھارت کے خلاف کل (28 اگست کو) کھیلے گا، تاہم اس سے قبل ہی پاکستانی فاسٹ بولر محمد وسیم کو پریکٹس سیشن کے دوران کمر میں تکلیف محسوس ہوئی اور وہ ٹیم سے باہر ہوگئے۔

اس سے پہلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کا ٹاپ آرڈر تباہ کرنے والے شاہین آفریدی انجری کا شکار ہو کر ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں اور ان کی جگہ محمد حسنین کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محمد وسیم کی جگہ حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا مگر ان کی ٹیم میں شمولیت ایونٹ ٹیکینکل کمیٹی (ای ٹی سی) کی منظوری سے مشروط ہے۔

ایشیا کپ کے دوران پاکستانی ٹیم میں اب کوئی بھی لیف آرم فاسٹ بولر موجود نہیں ہوگا یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر کچھ شائقین کرکٹ حسن علی کو ٹیم میں شامل کرنے پر اعتراض کر رہے ہیں۔

کچھ کے نزدیک حسن علی کی جگہ میر حمزہ کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے تھا جو شاہین آفریدی کی کمی کو پورا کر سکیں اور کچھ حسن علی سے چیمپیئنز ٹرافی جیسی پرفارمنس کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

شاہ زیب علی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پی سی بھی کو خراب پرفارم کرنے والے حسن علی کی جگہ میر حمزہ کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے تھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ حسن علی کی ٹیم میں واپسی ٹیم کے لیے دھچکا ہے۔

جہاں حسن علی کی شمولیت پر تنقید کی جا رہی ہے، وہیں ان کے کم بیک کے لیے لوگ نیک خواہشات کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا: ’یہ ایک نیا آغاز ہے اور تنقید کرنے والوں کو جواب دینے کا وقت ہے۔‘

اسی طرح ریحان خان نے امید ظاہر کی کہ ’حسن علی مثبت انداز میں ہیڈ لائنز کا حصہ بنیں گے۔‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ