اپر کوہستان کے برساتی نالے کا ’پیٹ خراب‘ کیوں رہتا ہے؟

اپر کوہستان کی گاؤں اچھار میں ایک برساتی نالے میں اس سال متعدد مرتبہ مڈ سلائیڈ اور سیلابی ریلا آیا ہے جسے مقامی آبادی ازراہ مذاق نالے کا پیٹ خراب ہونے سے تشبیہ دیتی ہے۔

اپر کوہستان کے گاؤں اچھار کے پرساتی نالے میں اس سال متعدد مڈ سلائیڈز اور سیلابی ریلے آئے ہیں جن سے مقامی آبادی کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا (تصویر/سکرین گریب: شمس الرحمٰن شمس)

اپر کوہستان کے گاؤں اچھار میں برساتی نالہ اس سال کی بارشوں میں متعدد مرتبہ مڈ سلائیڈ اور پانی کے ریلے کی وجہ سے مقامی آبادی کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہے اور اس کیفیت کو اب گاؤں کے لوگ ’نالے کا پیٹ خراب‘ ہونے سے تشبیہ دیتے ہیں۔

اچھار گاؤں ضلع اپر کوہستان کے مرکزی مقام داسو اور شہر کمیلہ سے آٹھ کلومیٹر شمال کی جانب واقع ہے۔

اس گاؤں میں ایک برساتی نالہ  کوہ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے سے جا ملتا ہے۔

مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ اس پہاڑی سلسلے کے دامن میں ایک بڑا برفانی تودہ ہوا کرتا جو اب نہیں رہا۔ 

یہاں کے مقامی افراد بھی امسال اس نالے میں غیر معمولی مڈ سلائیڈنگ پر حیران ہیں۔ معمولی بارش ہو جائے تو لوگ آپس میں ازراہ مذاق کہتے ہیں کہ ’اچھار نالے کا پھر پیٹ خراب ہوجائے گا۔‘

مقامی رہائشی محمد صادق کے مطابق وادی اچھار کے فلک بوس پہاڑوں کے دامن میں موجود برفانی تودہ اس سے قبل کبھی نہیں پگھلا۔ اب وہ برفانی تودہ اپنے مقام پر موجود ہی نہیں۔

پہاڑوں پہ معمولی بارش ہوجائے تواس نالے میں  کیچڑ کا سیلاب اُمڈ آتا ہے جو مقامی املاک کے ساتھ ساتھ شاہراہ قراقرم کو بھی اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔

کئی دہائیاں قبل جب شاہراہ قراقرم کی تعمیر ہوئی تو اس نالے کے اوپر ایک مضبوط آر سی سی پُل تعمیر کیا گیا تھا جو اس سال مڈ سلائیڈ اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔

بار بار مڈ سلائیڈنگ سے مقامی لوگ اور شاہراہ پہ سفر کرنے والے مسافر بھی پریشان ہیں۔

رواں ہفتے اس نالے میں خوفناک سیلاب نے دریائے آباسین کا بہاؤ روک دیا جس سے شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ برسین اور اچھار کے مقام پر مکمل طور پر دریا میں ڈوب گیا۔

رکے ہوئے پانی کے اچانک بہاؤ کے خطرے کے پیش نظر اپر کوہستان پولیس نے دریا کے کنارے آباد بستیوں کو خالی کرنے کی ہدایات جاری کیں اور پولیس دریا کے کنارے  پہرہ دیتی رہی۔

ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان محمد آصف نے اس نالے میں متواتر مڈ سلائیڈنگ کی وجوہات جاننے کے لیے داسو ہائیڈرو کنسلنٹ (ڈی ایچ سی) کے لیے ایک مراسلہ بھی بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اندازہ لگایا جائے کہ کہیں داسو ڈیم پر ہونے والی کھدائی اس کا موجب تو نہیں بن رہی؟

اسسٹنٹ ڈائریکٹر ماحولیات داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ محمد عاصم نے انڈ پینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اس وقت پوری دنیا میں ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا ہے۔‘

اچھار نالہ مڈ سلائیڈنگ کی ممکنہ وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’صنعتوں کی وجہ سے پودوں کی ہریالی ختم ہوتی جارہی ہے اور زہریلی گیسوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کا اثر پاکستان سمیت شمالی علاقہ جات پر پڑ رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’جب برفانی تودے بننے کا عمل کم ہو اور پگھلنے کا عمل بڑھتا جائے تو اس کا سب سے بڑ ا نقصان برفانی تودے ختم ہونے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔‘

’اس لیے فلیش فلڈ اور مڈ سلائیڈ رونما ہوتے ہیں اور ایسی صورتحال میں سیلابی ریلا اپنے ساتھ ملبہ لے کر آتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم جنگلات زیادہ کاٹ رہے ہیں۔ شہری علاقوں کو بڑھا رہے ہیں۔ لوگوں کو گھروں کے لیے زیادہ لکڑی چاہیے۔ جلانے کے لیے لکڑی چاہیے۔‘

’ہمارے پاس قیمتی جنگلات ہیں جو موسمیاتی تغیرات کے اثرات کو زائل کرتے ہیں لیکن درخت کٹنے کی وجہ سےگرین ہاؤس گیسوں کے اثرات زیادہ ہو رہے ہیں۔‘

حکام کے مطابق کوہستان کے تینوں اضلاع میں حالیہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ابتدائی اطلاعات کے مطابق 20 سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے۔

سیلابی ریلوں نے مواصلاتی نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے، موبائل سروسز اور انٹرنیٹ معطل ہے جبکہ سڑکیں بہہ جانے سے دروں اور دیہاتوں میں لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپر کوہستان میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے مدد بھیجنے کا اعلان کرچکی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات