کراچی: پانچ جڑواں بچے پیدائش کے چوتھے روز چل بسے

کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے گائنی وارڈ میں اتوار کی رات ایک خاتون کے ہاں چھ بچوں کی ایک ساتھ پیدائش ہوئی جن میں سے ایک بچہ مردہ تھا اور باقی پانچ بچے اب چل بسے ہیں۔

ڈاکٹرعائشہ وارث کے مطابق خاتون دوران حمل چیک اپ کے لیے جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ میں آتی تھیں اور بعد میں زچگی کرانے آئیں تو چھ بچوں کو جنم دیا۔(تصویر: جے پی ایم سی)

کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے گائنی وارڈ میں اتوار کی رات ایک خاتون کے ہاں چھ بچوں کی ایک ساتھ پیدائش ہوئی جن میں سے ایک بچہ مردہ تھا اور باقی پانچ بچے جمعرات کی دوپہر چل بسے ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (قومی ادارہ صحت برائے اطفال) کے ڈائریکٹر ناصر سلیم سڈل کے اسسٹنمٹ عبدالنبی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ جناح ہسپتال سے نیونیٹل کیئر لائے والے پانچوں بچے چل بسے ہیں۔

جناح ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول کے بقول: ’بچوں کا وزن انتہائی کم تھا۔ اور وہ خوراک کی کمی کا شکار تھے۔‘ 

بچوں کو نیونیٹل کیئر یعنی پیدائش کے بعد دیکھ بھال کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ یا قومی ادارہ صحت برائے اطفال منتقل کیا گیا تھا۔ 

آپریشن کرنے والی ڈاکٹرعائشہ وارث کے مطابق یہ خاتون حمل کے دوران نارمل چیک اپ کے لیے جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ میں آتی تھیں اور بعد میں زچگی کرانے آئیں تو چھ بچوں کو جنم دیا۔ 

جناح ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد رسول نے کہا ہے کہ پاکستان میں عام طور پر شادی کے کئی سال بعد بچہ نہ ہونے کی صورت میں خواتین تولیدی طاقت کو بڑھانے والی ادویات کا استعمال شروع کردیتی ہیں، جس کے بعد ان کے ایک سے زائد بچے پیدا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاکٹر شاہد رسول نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’یہ جناح ہسپتال کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی خاتون کے ایک ساتھ چھ بچے پیدا ہوئے ہیں۔ یہ ایک معمول کی ڈلیوری نہیں۔ ہم نے آپریشن کرکے یہ ڈلیوری کرائی۔‘

انہوں نے کہا کہ زچگی سے قبل ڈاکٹروں نے الٹراساؤنڈ کیا تو ان کو پانچ بچے نظر آئے تھے۔ جب ڈلیوری کی گئی تو ایک بچہ مردہ تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی گھر