جماعت اسلامی، تحریک انصاف کی ٹرانس جینڈر ایکٹ کی مخالفت

پی ٹی آئی سینیٹر کے موجودہ قانون پر تحفظات اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے نامناسب الفاظ کہنے پر سینیٹ اجلاس میں شور شرابا۔

ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے مخنث افراد کے حقوق اور تحفظ سے متعلق ترمیمی بل 2022 ایوان میں پیش کیا جس کو کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا(انڈپینڈنٹ اردو)

حالیہ دنوں میں ٹرانس جینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ 2018 پر اعتراضات سامنے آنے کے بعد پارلیمنٹ میں بھی ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے موجودہ قانون کے خلاف ترمیمی بل جمع کرانے کے بعداب تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز اور سینیٹر فوزیہ ارشد نے بھی ترمیمی بل جمع کروا دیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں سب سے پہلے سینیٹر مشتاق احمد نے نقطہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’خواجہ سراؤں سے متعلق ترمیمی بل لانے کے بعد میرے خلاف ایک اہم مہم شروع ہو گئی ہے جبکہ حکومت نے بھی کہا ہے کہ موجودہ قانون میں خرابی ہے۔‘

جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ’خواجہ سراؤں سے متعلق بل کا معاملہ سیاست کی نذر ہو چکا ہے۔ سینیٹر محسن عزیز نے بھی ایک بل دیا ہے اس کو بھی کمیٹی میں سپرد کرتے ہیں۔‘

ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے مخنث افراد کے حقوق اور تحفظ سے متعلق ترمیمی بل 2022 ایوان میں پیش کیا۔ اس کو بھی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔
 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایوان میں اس وقت شور شرابہ ہوا جب تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے موجودہ قانون پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر افراد کے لیے چند نا مناسب الفاظ کہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس ایوان میں بیٹھ کر غلطی کی، ماضی میں بل کی منظوری کے وقت میں بھی موجود تھا لیکن اب سوچ رہا ہوں میں نے اس بل کی منظوری کے وقت ’نو‘ کیوں نہیں کہا۔

اس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس معاملے پر محتاط رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں شریعت، دین اور آئین کو سامنے رکھ کر بات کرنی چاہیے۔ یہ قانون چار سال پہلے بنا جس میں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کو بھی سنا اور انہوں نے بھی اس وقت اس قانون کی حمایت کی، یہ ایک حساس معاملہ ہے۔ یہ اللہ ہی کی مخلوق ہیں، ان کا احترام کیا جائے۔‘

 وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ترامیم آئی ہوئی ہیں، کمیٹی میں بیٹھ کر بات ہوگی اس پر سیاست نہ کریں۔ نیتیں سب کی ٹھیک ہیں۔ ہم بھی اتنے ہی مسلمان ہیں جتنے اس ہاوس سے باہر بیٹھے لوگ ہیں۔ احتیاط کرنی چاہیے اس ملک میں شدت پسندی کی پہلے ہی کوئی کمی نہیں۔‘

فوزیہ ارشد کے بل میں کیا ہے؟

سینیٹر فوزیہ ارشد کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ ’جنسی اظہار سے مراد کسی فرد کی مرد عورت یا ٹرانس جینڈر کے لحاظ سے صنفی شناخت کی پیش کش ہے۔‘

اس کے علاوہ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سیکشن کو حذف کیا جائے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر خود جا کر اپنی مرضی کی جنس بتائیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان