سعودی عرب کا پانچ کھرب ڈالر والا شہر سرمائی کھیلوں کا میزبان

یہ کھیل صحرا میں 500 ارب ڈالر کی لاگت سے بنائے جانے والے مستقبل کے بڑے شہر نیوم میں منعقد ہوں گے۔

یہ ہینڈ آؤٹ تصویر سعودی عرب کے نیوم شہر نے 26 جولائی 2022 کو جاری کی ہے جس میں 500 میٹر بلند متوازی عمارت دکھائی گئی ہے (اے ایف پی فائل)

سعودی عرب کو 2029 کے ایشیائی سرمائی کھیل کی میزبانی کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔

یہ کھیل صحرا میں 500 ارب ڈالر کی لاگت سے بنائے جانے والے مستقبل کے بڑے شہر ’نیوم‘ میں منعقد ہوں گے جس کے متعلق منصوبہ سازوں کا کہنا ہے کہ اس میں ایک سپورٹس کمپلیکس بھی ہو گا جس میں سارا سال ونٹر گیمز کھیلے جا سکیں گے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اولمپک کونسل آف ایشیا (او سی اے) نے کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پین میں اپنی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیے جانے والے فیصلے پر ایک بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب کے صحرا اور پہاڑ جلد ہی سرمائی کھیلوں کے لیے کھیل کا میدان بن جائیں گے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی بولی کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا، نیوم کے نام سے جانا جانے والا میگا سٹی ایونٹ کی میزبانی کرنے والا پہلا مغربی ایشیائی شہر ہو گا۔‘

سب سے پہلے 2017 میں اعلان کیے جانے کے بعد، اڑنے والی ٹیکسیوں اور روبوٹ ملازمین کی خبروں کے باعث نیوم کے نام پر ہمیشہ خیالات جنم لیتے ہیں، حتیٰ کہ ماہرینِ تعمیرات اور ماہرین اقتصادیات نے اس کی فزیبلٹی پر سوال اٹھایا ہے۔

جولائی میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نیوم کے اندر ایک منصوبہ متعارف کرایا جسے ’دا لائن‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، دو متوازی آئینوں سے ڈھکی ہوئی فلک بوس عمارتیں جو پہاڑی اور صحرائی علاقے کے 170 کلومیٹر (105 میل) سے زیادہ رقبے پر پھیلی ہوئی ہیں۔

منصوبے کی ویب سائٹ کے مطابق ایشیائی سرمائی کھیل نیوم کے علاقے ٹروجینا میں منعقد ہوں گے جہاں موسم سرما میں درجہ حرارت صفر سیلسیئس سے نیچے گر جاتا ہے اور سال بھر کا درجہ حرارت عام طور پر خطے کے باقی حصوں کے مقابلے میں 10 ڈگری کم ہوتا ہے۔

ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ 2026 میں مکمل ہونے والے ٹروجینا میں سال بھر کی سکیئنگ، ایک انسانی ساختہ میٹھے پانی کی جھیل، شیلے، حویلیاں اور انتہائی پرتعیش ہوٹل شامل ہوں گے۔

نیوم کے بورڈ کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ وہ ’ماحولیاتی سیاحت کے اصولوں پر مبنی فطرت کے تحفظ اور کمیونٹی کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہماری کوششوں کو اجاگر کرنے والی ایک جگہ تخلیق کرکے دنیا کے لیے پہاڑی سیاحت کی نئی تعریف وضع کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

منگل کو نوم پین ہونے والی تقریب میں شرکت کرنے والوں میں سعودی الپائن سکیئر فائق عبدی بھی شامل تھے۔

انہوں نے اولمپک کونسل آف ایشیا (او سی اے) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں اعتراف کیا تھا کہ بچپن میں ’میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں اپنے ملک میں سکیئنگ کروں گا۔‘

برطانوی خبررساں ادارے روئٹر کے مطابق کھیل کے وزیر شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے ٹوئٹر پر کہا: ’سعودی قیادت اور ولی عہد کی جانب سے کھیلوں کے لیے لامحدود حمایت کے ساتھ یہ اعلان کرتے ہوئے ہمیں فخر ہے کہ ہم نے مغربی ایشیا کے پہلے ملک کے طور پر ایشین ونٹر گیمز 2029 کی میزبانی کی بولی جیت لی ہے۔‘

نیوم کے سی ای او نظمی النصر نے کہا: ’صحرا کے وسط میں موسم سرما کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ’ٹروجینا کے اندر ایک مناسب بنیادی ڈھانچہ ہوگا، تاکہ ان ونٹر گیمز کو ایک بے مثال عالمی ایونٹ بنایا جا سکے۔‘

او سی اے ایشین ونٹر گیمز میں سکیئنگ، سنو بورڈنگ، آئس ہاکی اور فگر سکیٹنگ کے مجموعی طور پر 47 مقابلے شامل ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا