گھر واپس جاتے سیلاب متاثرین کی کوچ کو حادثہ، 16 افراد ہلاک

حالیہ سیلاب میں سندھ کے شہر خیرپور ناتھن شاہ کے یہ رہائشی گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کراچی کے ایک سکول میں قائم ریلیف کیمپ کے مکین تھے۔

13 اکتوبر 2022 کی اس تصویر میں سندھ کے علاقے نوری آباد کے قریب امدادی کارکنوں کو حادثے کے شکار ہونے والی بس کا معائنہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

کراچی سے ضلع دادو جانے والی مسافر کوچ کے حادثے میں گھروں کو واپس جانے والے 16 سیلاب متاثرین ہلاک ہوگئے۔

یہ حادثہ موٹر وے ایم نائن نوری آباد کے قریب پیش آیا۔ ہلاک ہونے والوں میں 12 بچے بھی شامل تھے جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق حالیہ سیلاب میں سندھ کے شہر خیرپور ناتھن شاہ کے یہ رہائشی گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کراچی کے ایک سکول میں قائم ریلیف کیمپ کے مکین تھے۔

خیرپور ناتھن شاہ کا یہ علاقہ ابھی تک زیرآب ہے اور اس کے رہائشی گذشتہ روز کراچی سے واپس اپنے آبائی علاقے واپس آ رہے تھے۔

نوری آباد پولیس سٹیشن کے سٹیشن ہاؤس آفسر (ایس ایچ او) ہاشم بروہی  کے مطابق ’کوچ میں آگ لگ جانے کے بعد مسافروں کو کوچ کے دروازے سے چھلانگیں لگاتے دیکھا گیا۔‘

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی ایس پی) نوری آباد واجد علی تھیم نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’مسافر کوچ کے ایئرکنڈیشننگ سسٹم میں تیکنیکی خرابی کے باعث کوچ کو آگ لگی اورآگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری کوچ کو لپیٹ میں لے لیا۔‘   

ان کے مطابق ’مسافر کوچ کا ایمرجنسی ایگزٹ درست کام کررہا تھا اور آگ لگنے کے بعد کسی مسافر نے ایگزٹ والا شیشہ توڑ دیا تھا، جس سے بہت سے مسافر باہر آئے۔ اگر یہ سسٹم کام نہ کررہا ہوتا تو زیادہ لوگ جل جاتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سندھ کے پارلیمانی سیکریٹری محکمہ صحت قاسم سومرو کے مطابق ’کوچ میں سوار تمام مسافر سیلاب متاثرین تھے اور ایک ہی برادری مغیری سے تعلق رکھتے تھے. ان میں جان سے جانے والے 12 بچوں کی عمر 15 سال سے کم تھی۔‘

حادثے کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات اور ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دینے کے احکامات دیے۔ 

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پولیس حکام کو متاثرین کی مدد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان