امیر قطر اور پوتن ملاقات میں شعبۂ توانائی پر تنازع کے اثرات کا جائزہ

امیر قطر نے یوکرین بحران کا فوری پرامن حل تلاش کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کی حمایت پر زور دیا اور ریاستوں کی خودمختاری کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔

روسی صدر اور امیر قطر 13 اکتوبر 2022 کو آستانہ، قازقستان میں (روئٹرز)

قطر کے امیر شیخ تميم بن حمد بن خليفة آل ثاني اور روسی صدر ولادی میر پوتن نے جمعرات کو قازقستان میں سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران یوکرین بحران اور توانائی کی شعبے پر اس کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کی جاری شدہ تفصیلات کے مطابق شیخ تميم بن حمد بن خليفہ آل ثانی اور پوتن نے خوراک کی فراہمی پر اس تنازعے کے اثرات سمیت لیبیا، شام اور ایران کے جوہری مذاکرات کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

روئٹرز ذرائع کے مطابق اس ملاقات کا مقصد روس اور قطر کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی کوشش تھا، جو اس سال کے شروع میں یوکرین بحران کے بعد سے زیادہ ہوئی ہے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ذرائع کے مطابق گیس کے اہم برآمد کنندہ قطر نے روس یوکرین تنازعے پر بڑی حد تک غیر جانبدارانہ موقف اختیار کیا لیکن روس کی جانب سے یوکرینی علاقے کے حالیہ الحاق پر کی گئی تنقید سمیت چند اقدامات نے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کو فروغ دیا۔

مذکورہ ذرائع کے مطابق قطر کو ’روس اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی ضرورت ہے‘ تاکہ تنازعات میں بحیثیت ثالث کردار ادا کرنا جاری رکھا جا سکے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو شیخ تميم بن حمد بن خليفہ آل ثانی نے بیان دیا کہ قطر کے روس کے ساتھ مضبوط اور تاریخی تعلقات ہیں۔

امیر قطر نے یوکرین بحران کا فوری پرامن حل تلاش کرنے کے لیے تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کی حمایت پر زور دیا اور ریاستوں کی خودمختاری کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا