قطر فٹ بال ورلڈ کپ: شائقین کو کس چیز کی اجازت اور کس کی نہیں؟

قطر نے میگا ایونٹ کے لیے کچھ رہنما اصول بنائے ہیں جن کی خلاف ورزی پر شائقین کو جرمانے اور سزائیں ہو سکتی ہیں۔

شائقین کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ ’مہذب‘ لباس پہنیں، کندھے ڈانپیں اور چھوٹے سکرٹس سے اجتناب کریں(اے ایف پی)

قطر ورلڈ کپ 2022 میں اب 50 دن سے کم رہ گئے ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے جب دنیا کا سب سے مشہور کھیلوں کا ایونٹ مشرق وسطیٰ میں منعقد ہو رہا ہے۔

اس حوالے سے جزیرہ نما قطر نے شائقین کے لیے کئی ہدایات جاری کی ہیں۔

دی انڈیپنڈنٹ نے ان گائیڈ لائنز کی وضاحت کی ہے کہ قطر کا دورہ کرنے والے شائقین کے لیے کیا کرنا قانونی اور کیا غیر قانونی ہو گا۔

ان میں الکوحل، ڈریس کوڈ اور ٹورنامنٹ کے دوران برتاؤ کے حوالے سے قوانین شامل ہیں۔

نیز اصول توڑنے والے شائقین کو کن سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ قطر میں سزائے موت کا قانون ابھی تک رائج ہے لیکن گذشتہ 22 سالوں میں صرف ایک مقدمے میں ہی سزائے موت پر عمل درآمد ہوا۔

اس لیے یہاں قید، ملک بدری اور بھاری جرمانوں کی سزاؤں کی امید کی جائے۔

آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ قطر میں کیا کرنا قانونی اور کون سے عمل قابل سزا جرائم میں شامل ہیں۔

شراب نوشی

الکوحل کا استعمال یا شراب نوشی قطر میں قانونی ہے لیکن یہ صرف 21 سال یا اس سے بڑی عمر کے افراد کے لیے اور لائسنس یافتہ بارز یا ریستورانوں سے ہی خریدی جا سکتی ہے۔

ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کے لیے لائسنس کے اجرا میں نرمی برتی گئی ہے اور شائقین شام ساڑھے چھ بجے کے بعد فینز زون میں اور میچ سے قبل اور بعد میں آٹھ سٹیڈیمز کے کمپاؤنڈز میں بیئر پی سکتے ہیں۔

ان مقامات کے علاوہ شراب نوشی پر پابندی رہے گی۔

عوامی مقامات پر شراب نوشی یا نشے میں ہنگامہ آرائی پر تین سال قید اور بھاری جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

منشیات

شائقین کی جانب سے قطر میں کسی بھی منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے بھیانک نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔

اس جرم میں موت کی سزا بھی جا سکتی ہے جب کہ عمر قید اور بھاری جرمانے بھی ہو سکتے ہیں۔

ملبوسات اور ڈریس کوڈ

شائقین کو ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ ’مہذب‘ لباس پہنیں، کندھے ڈانپیں اور چھوٹی سکرٹس سے اجتناب کریں۔

شارٹس اور بغیر آستینوں والے ٹاپس سے گریز کریں کیوں کہ قطر سیاحتی اتھارٹی کے مطابق ’غیر مہذب ملبوسات‘ کے ساتھ آپ کو عوامی عمارات میں داخلے سے روکا جا سکتا ہے۔

سگریٹ نوشی اور ویپنگ

سگریٹ نوشی قطر میں قانونی طور پر جائز ہے لیکن یہ تمام عوامی مقامات پر ممنوع ہے۔

خلاف ورزی کی صورت میں آپ کو تین ہزار قطری ریال جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ویپنگ یا الیکڑونک سگریٹ کو قطر میں 2014 سے ہی غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔

اس کی درآمد، خریداری یا استعمال کی سزا تین ماہ قید اور 10 ہزار ریال جرمانہ ہے۔

ادویات

ادویات لینے والے شائقین کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ سفر سے پہلے قطری سفارت خانے سے رابطہ کریں کیوں کہ Xanax اور Valium جیسی کچھ ادویات پر قطر میں پابندی ہے۔

اس قسم کی ادویات ساتھ رکھنے پر دیگر ممنوعہ اشیا رکھنے کے جرائم جیسی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

برتاؤ اور جنسی تعلق

’فحاشی‘ جیسے عمل پر قطر میں پابندی ہے اور یہ ایک قابل سزا جرم ہے، جس کی سزا ملک بدری یا قید ہو سکتی ہے۔

عوامی مقامات پر مرد و خواتین یا ہم جنس جوڑوں کے درمیان بوس و کنار یا دیگر ’فحش‘ حرکات پر گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

قطر میں ہم جنس پرستی کے خلاف سخت قوانین عائد ہیں۔

کسی مرد کی جانب سے کیے گئے غیر فطری جنسی تعلق کی سزا موت ہے، لیکن اس میں زیادہ امکان ملک بدری یا قید کی سزا کا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال