کلب فٹ بال ورلڈ کپ: ایک ارب ڈالر داؤ پر لیکن پانچ اہم کھلاڑی غائب

اے ایف پی سپورٹ نے ان پانچ کھلاڑیوں کی نشاندہی کی ہے جو اس ہفتے کے آخر میں شروع ہونے والے مقابلے کے دوران سٹیڈیم میں دکھائی نہیں دیں گے۔

08 جون2025 , لاس اینجلس ایف سی اور سپورٹنگ کنساس سٹی کے درمیان لاس اینجلس، کیلیفورنیا میں کھیلے جانے والے میچ سے قبل بی ایم او سٹیڈیم میں فیفا کلب ورلڈ کپ ٹرافی کی نمائش کا ایک منظر (اورلینڈو رمیریز/اے ایف پی)

 فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے امریکہ میں پہلے توسیع شدہ کلب ورلڈ کپ میں ایک ارب ڈالر کی انعامی رقم داؤ پر لگی ہے، لیکن اس کے باوجود اس مقابلے میں کچھ نامی گرامی کھلاڑی موجود نہیں ہوں گے۔

اے ایف پی سپورٹ نے ان پانچ کھلاڑیوں کی نشاندہی کی ہے جو اس ہفتے کے آخر میں شروع ہونے والے مقابلے کے دوران سٹیڈیمز میں دکھائی نہیں دیں گے۔

لیورپول نے انگلش چیمپیئن کا اعزاز حاصل کیا لیکن سپین کے بارسلونا اور اٹلی کے نیپولی کی طرح، وہ کلب ورلڈ کپ میں نہیں ہوں گے، کیونکہ کوالیفکیشن کا عمل پیچیدہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مصری ونگر صلاح، جنہوں نے 29 گولوں اور 18 اسسٹ کے ساتھ پریمیئر لیگ میں ریکارڈ توڑا، اس میں شریک نہیں ہوں گے۔

ایک تھکا دینے والے سیزن کے بعد جس میں وہ آخری مہینوں میں وہ سست پڑ گئے، صلاح کو شاید گرمیوں کی چھٹی پر ہونے کا زیادہ افسوس نہ ہو۔ اس ونگر نے انسٹاگرام پر سمندر کنارے دھوپ کا مزا لیتے ہوئے اپنی ایک تصویر شیئر کی۔

تاہم یہ افسوسناک ہوگا کہ افریقی فٹ بال کے آئکن صلاح، کپتان ورجل فان ڈائیک اور دیگر اس موقع کو کھو رہے ہیں کہ وہ اپنے چیمپئنز لیگ کے فاتحین پیریس سینٹ جرمین (پی ایس جی) کے خلاف دوبارہ کھیل سکیں گے۔

فلوریان ویرٹز بھی غیر حاضر ہوں گے کیونکہ ان کی ٹیم بائر لیورکوزن نے کوالیفائی ہی نہیں کیا۔

دنیا کے فٹ بال کے اس سال کے سیزن میں کسی بھی کھلاڑی نے بارسلونا کے 17 سالہ ستارے لامین یامال سے زیادہ جوش و خروش نہیں پیدا کی۔

سپین کے ونگر نے اس سیزن اپنے کلب کے لیے شاندار کارکردگی دکھائی ہے اور وہ بالون ڈی اور جیتنے کے امیدواروں میں سے ایک ہیں۔

یامال کی دلکش ڈریبلنگ اور شاندار کھیلنے کی خواہش انہیں اس وقت کے دنیا کے فٹ بال میں سب سے بڑے کھلاڑیوں میں سے ایک بناتی ہے۔ ان کا اکثر سابق بارسلونا کے عظیم لیونل میسی کے ساتھ موازنہ کیا جاتا ہے، لیکن سپین کے چیمپیئنز کی غیر موجودگی کی وجہ سے، وہ میسی کے خلاف واحد موقع کو کھو سکتے ہیں، جو انٹر مایامی کے ساتھ وہاں ہوں گے۔

بارسلونا کے رافینہ، وسطی میدان کے ماہر پیڈری اور تجربہ کار سٹرائیکر رابرٹ لیوانڈووسکی بھی یاد کیے جائیں گے۔

میسی بھی امریکہ میں اپنے دیرینہ حریف رونالڈو کے خلاف نہیں کھیل سکیں گے۔

چالیس سالہ پرتگالی سٹرائیکر کے بارے میں خبریں ہیں کہ وہ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا راستہ تلاش کر رہے تھے۔

فیفا کے صدر جیانی انیفین ٹینو نے تجویز دی تھی کہ رونالڈو سعودی عرب کی ٹیم النصر سے کسی ایسی ٹیم میں منتقل ہو سکتے ہیں جو اس ایونٹ میں پہنچی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ’بات چیت‘ چل رہی ہے۔

پانچ بار کے بالون ڈی اور فاتح رونالڈو نے، جنہوں نے پچھلے ہفتے پرتگال کے ساتھ نیشنز لیگ جیتی، تاہم کھیل کے بعد یہ اشارہ دیا کہ وہ النصر میں رہنے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق مانچسٹر یونائیٹڈ اور ریئل میڈرڈ کے سٹار نے گذشتہ ہفتے نیشنز لیگ کے فائنل کی شام بتایا: ’کچھ ٹیموں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے۔

’کچھ کی بات سمجھ میں آئی اور کچھ کی نہیں، لیکن آپ ہر چیز کرنے کی کوشش نہیں کر سکتے۔ آپ ہر گیند کو نہیں ہٹ لگا سکتے ہیں۔‘

چیمپئنز لیگ کے سیمی فائنلسٹ آرنسنل بھی سیزن میں کوئی ٹرافی جیتے بغیر ایک اور ٹیم ہے جو مقابلے باہر رہ گئی ہے۔ کلب ورلڈ کپ شاید ان کے لیے ایک اور موقع ہوتا کہ وہ سونے کی کوئی ٹرافی جیت سکیں۔

انگلینڈ کے بین الاقوامی ساکا کی واحد کلب ٹرافی، ایف اے کمیونٹی شیلڈ کو چھوڑ کر، 2020 میں آرنسنل کے ساتھ ایف اے کپ کی فتح تھی۔

مائیکل آرٹیتا کی ٹیم نے اس سیزن میں یہ دکھایا کہ وہ اہم اعزازات کے لیے مقابلہ کرنے کے قابل ہو گئی ہے، بشمول چیمپئنز لیگ میں ریئل میڈرڈ کو باہر کرنے کی، لیکن اس میں وہ ناکام رہ گئی۔

اپنے اس معیار کے کھلاڑی کے لیے، جو چھ سیزن سے اعلی سطح پر باقاعدگی سے کھیل رہا ہے، ساکا کو اپنی تمغوں کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔

آرنسنل بھی انعامی رقم کو کھو دینے پر مایوس ہوگی کیونکہ وہ لیورپول اور مانچسٹر سٹی کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کر رہی ہے، جو حالیہ سیزن میں انگلش کھیل پر حاوی رہی ہے۔

برازیلی آئکن نیمار نے سعودی عرب میں الہلال میں چوٹ کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا اور جنوری 2025 میں سانتوس لوٹ آئے۔ وہ امید کر رہے ہو گے کہ وہ اگلے موسم گرما کے ورلڈ کپ کے لیے فٹ ہو جائیں گے۔

تینتیس سالہ فورورڈ، عمر کے ساتھ کمزور ہونے کے باوجود، اب بھی کھیل کے بڑے ناموں میں سے ایک ہیں اور ان کی غیر موجودگی تجارتی لحاظ سے بھی ایک دھچکا ہے۔

برازیل کے مڈفیلڈر کیسیمرو نے کہا: ’نیمار، میں اس کے بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں؟ وہ ایک شاندار کھلاڑی ہے، جو میرے فٹ بال کے دور میں، میرے لیے، تین بڑے کھلاڑیوں میں شامل ہے، کرسٹیانو اور میسی کے ساتھ۔‘

منتظمین جن کو ٹکٹیں فروخت کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، البتہ وہ نیمار کی موجودگی سے فائدہ اٹھا سکتے تھے۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال