انڈیا منعقدہ ایونٹس میں پاکستان کی شرکت متاثر ہو سکتی ہے: پی سی بی

جے شاہ کے بیان کے بعد اپنے پہلے باضابطہ ردعمل میں پی سی بی نے کہا: ’پاکستانی بورڈ کو کل اے سی سی کے صدر جے شاہ کے اگلے سال ہونے والے ایشیا کپ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کے حوالے سے دیے گئے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ 13 ستمبر 2021 کو لاہور میں کرکٹ اکیڈمی میں نیوز کانفرنس کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بورڈ آف کرکٹ کنٹرول آف انڈیا (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ کے بیان کے جواب میں کہا کہ اس سے انڈیا میں ہونے والے ورلڈ کپ اور دیگر ایونٹس میں پاکستان کی شرکت متاثر ہو سکتی ہے۔

جے شاہ نے منگل کو ممبئی میں بی سی سی آئی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں انڈیا کی ٹیم شرکت نہیں کرے گی اور یہ ایونٹ کسی نیوٹرل مقام پر ہوگا۔

جے شاہ کے بیان کے بعد اپنے پہلے باضابطہ ردعمل میں پی سی بی نے کہا: ’پاکستانی بورڈ کو کل اے سی سی کے صدر جے شاہ کے اگلے سال ہونے والے ایشیا کپ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کے حوالے سے دیے گئے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی ہے۔ یہ بیان اے سی سی کے بورڈ یا ایونٹ کے میزبان پی سی بی کے ساتھ کسی بات چیت یا مشاورت کے بغیر اور اس کے طویل مدتی نتائج اور مضمرات کے بارے میں سوچے سمجھے بغیر دیا گیا۔‘

پی سی بی  نے کہا کہ اے سی سی کے اجلاس کے بعد ممبران کی بھرپور حمایت کے بعد پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی ملی تھی جب کہ جے شاہ کا ایونٹ کی منتقلی کے حوالے سے بیان واضح طور پر یک طرفہ طور پر دیا گیا ہے جو اس سوچ اور روح کے خلاف ہے جس کے تحت ستمبر 1983 میں اے سی سی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’اے سی سی وہ ادارہ ہے جو اپنے اراکین کے مفادات کے تحفظ اور ایشیا میں کرکٹ کے کھیل کی ترقی اور اسے فروغ دینے کے لیے بنایا گیا تھا لیکن اس طرح کے بیانات کا مجموعی اثر ایشیا اور بین الاقوامی کرکٹ کی کمیونیٹیز کو تقسیم کر سکتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پی سی بی کے مطابق آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اور 2024 سے 2031 کے سرکل میں انڈیا میں ہونے والے عالمی ایونٹس کے لیے پاکستان کے انڈیا کے دوروں کو متاثر کر سکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پی سی بی کو ابھی تک اے سی سی کے صدر کے بیان پر اے سی سی کی جانب سے کوئی باضابطہ مراسلہ موصول نہیں ہوا۔ پی سی بی نے ایشین کرکٹ کونسل کو خط لکھا ہے کہ اس اہم اور حساس معاملے پر جلد از جلد ایشین کرکٹ کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔‘

اس سے قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایشیا کپ 2023 میں پاکستان آنے سے انکار پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

ٹوئٹر پر رمیز راجا کی ایک ورچوئل گفتگو کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک صحافی نے ان سے بھارتی انکار سے متعلق سوال کیا تھا۔

سوال یہ تھا کہ کیا 2023 کا ایشیا کپ صرف بھارت کی وجہ سے نیوٹرل وینیو یا یو اے ای منتقل کردیا جائے گا؟

اس سوال کے جواب میں رمیز راجا نے کہا تھا کہ ایشیا کپ یو اے ای منتقل نہیں کیا جائے گا، آپ ہمت تو  پکڑیں، اتنے منفی کیوں ہیں آپ بھائی صاحب ، سب کچھ انڈیا نہیں ہے کچھ ہم بھی ہیں۔

پی سی بی نے بھارت کے ایشیا کپ 2023 کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کے معاملے پر اے سی سی کو خط لکھا ہے جس میں شدید  تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ