’چلو کم از کم خواتین کرکٹ کی بات تو ہونے لگی ہے‘

پاکستان نے گروپ میچ میں سری لنکا کو زیر کیا تھا لیکن آسان فتح حاصل کرنے والی پاکستان ٹیم سیمی فائنل کا معرکہ نہ سر کر سکی۔

پاکستان چھ میں سے پانچ جیت کر ویمنز ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں پہنچا تھا (اے ایف پی)

خواتین ٹیم کی ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں سخت مقابلے کے بعد شکست ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی ہے اور زیادہ تر لوگ پاکستانی ٹیم کو تسلیاں دے رہے ہیں۔

سری لنکن کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کے شہر سلہٹ میں پاکستان کو ٹی 20 ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں ایک رن سے شکست دی۔

ویمنز ایشیا کپ میں بہتر کارکردگی دکھانے کے باوجود پاکستان ویمن ٹیم فائنل میں پہنچ نہ سکی اور سیمی فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد سری لنکا کے خلاف ایک رن کی دوری نے پاکستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا۔

پاکستان ویمن ٹیم کی ایشیا کپ میں کارکردگی ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر رہی اور اس نے گروپ میچوں میں اپنے سے زیادہ مضبوط ٹیم انڈیا کو شکست دی تھی۔

اس کے ساتھ سری لنکا کو بھی زیر کیا تھا لیکن گروپ میچ میں آسان فتح حاصل کرنے والی پاکستان ٹیم سیمی فائنل کا معرکہ نہ سر کر سکی۔

ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے پاکستانی خواتین ٹیم کا حوصلہ بڑھانے کے لیے ٹویٹس کی ہیں۔

مریم ملک نے ٹویٹ کی کہ ’کوئی نہیں، ہارنے کے تو ہم عادی ہیں، کم از کم اس ٹورنامنٹ کے بعد ہم نے خواتین کی بات تو کرنا شروع کی۔‘

حسنین نے لکھا: ’اپنے سر اونچے رکھو لڑکیو، تم نے اپنا بہترین دکھایا، ہمیں آپ پر فخر ہے۔‘

آویناش آرین نے ٹویٹ کی کہ ’ویل پلیڈ پاکستان ویمن۔ امید ہے پاکستان شائقین اب مردوں کی ٹیم کی طرح آپ کی کوششوں اور محنت کو سراہیں گے۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔‘دو چار ہاتھ جب کہ لبِ بام رہ گیا

ایشیا کپ کا دوسرا سیمی فائنل سلہٹ میں کھیلا گیا۔ سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

سری لنکا کی پہلی وکٹ 23 رنز پر گری جب ندا ڈار نے چماری اتاپتو کو بولڈ کر دیا۔ پاکستانی بولرز نے سپن ٹریک پر عمدہ بولنگ کی اور سری لنکن بیٹرز کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا۔

عمیمہ سہیل اور نشرح سندھو نے بھی عمدہ نپی تلی بولنگ کی۔ نشرح سندھو نے تین بیٹرز کو آؤٹ کیا جبکہ ندا ڈار اور سعدیہ اقبال نے ایک، ایک وکٹ لی۔

سری لنکا نے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 122 رنز بنائے۔

پاکستان کا 123 رنز کے ہدف کے جواب میں آغاز اچھا رہا۔ پاکستان پہلے تین اوورز میں 31 رنز بنا چکا تھا تاہم اوپنر منیبہ علی اس موقعے پر رن آؤٹ ہو گئیں۔ انہوں نے 18 رنز بنائے۔

دوسری اوپنر سدرہ امین نو رنز پر کیچ آؤٹ ہوئیں۔

کپتان بسمہ معروف نے اس موقعے پر جم کر بیٹنگ کی اور ایک طرف سے وکٹ نہیں گرنے دی ان کا عمیمہ سہیل اور ندا ڈار نے اچھا ساتھ دیا۔ 

پاکستان 17ویں اوور میں 107 رنز تک پہنچ چکا تھا اور اب تین اووروں میں 16 رنز درکار تھے جب کہ سات وکٹیں باقی تھیں، تاہم بسمہ معروف کماری کی ایک گیند کو لیگ کی جانب کھیلنے کی کوشش میں بولڈ ہو گئیں۔ انہوں نے 42 رنز کی قیمتی اننگز کھیلی۔

یہیں سے پاکستان کے لیے میچ مشکل ہو گیا۔ ندا ڈار اور عائشہ نسیم رنز کی رفتار تیز نہ رکھ سکیں۔

آخری اوور میں پاکستان کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے لیکن پاکستان پانچویں گیند تک چھ رنز کر سکا تھا۔

آخری گیند پر ندا ڈار نے کور میں اونچی شاٹ کھیلی جہاں ان کا کیچ ڈراپ ہوا لیکن فیلڈر کی حاضر دماغی سے صحیح وقت پر تھرو نے ندا ڈار کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

اس رن آؤٹ نے پاکستان کو فائنل کی دوڑ سے باہر کر دیا۔

سری لنکن سپنرز اور پاکستانی کی کمزوری

پاکستان نے ایشیا کپ میں عمدہ کارکردگی دکھائی اور انڈیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش کو شکست دی لیکن کمزور تھائی لینڈ سے شکست کھا گئی۔

سیمی فائنل کی خاص بات سری لنکن سپنرز کی کارکردگی تھی جنھوں نے مردوں کی ٹیم کی طرح پاکستان بیٹرز کی کمزوری کو بھانپ لیا تھا اور اسی کمزوری کو ہدف بنا لیا۔

پہلے سیمی فائنل میں انڈیا نے تھائی لینڈ کو شکست دے کر فائنل کی نشست یقینی بنا لی جہاں اب اس کا مقابلہ سری لنکا سے ہو گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ