انڈین کرکٹ ٹیم کا ایک بار پھر پاکستان آنے سے انکار 

انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے ان خبروں کی تردید کر دی ہے کہ انڈین ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان جائے گی۔ 

31  اکتوبر 2021 کی اس تصویر میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران انڈین کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نیوزی لینڈ کے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرنے کے بعد جشن مناتے ہوئے (اے ایف پی)

انڈین کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے ان خبروں کی تردید کر دی ہے کہ انڈین ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان جائے گی۔

جے شاہ نے منگل کے روز ممبئی میں بی سی سی آئی کی سالانہ میٹنگ کے موقعے پر کہا کہ ایشیا کپ میں انڈیا کی ٹیم شرکت نہیں کرے گی اور ایشیا کپ کسی نیوٹرل مقام پر ہو گا۔

انڈین کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان سے متعلق خبریں ایک بار پھر کرکٹ کی عالمی خبروں کا اس وقت موضوع بن گئی تھیں جب انڈین کرکٹ بورڈ نے گذشتہ دنوں تمام ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشنز کو انڈین کرکٹ ٹیم کے اگلے دو سال کے کرکٹ شیڈول کی جو آگاہی دی تھی، اس میں ایشیا کپ 2023 بھی شامل ہے۔ 

ایشیا کپ 2023 پاکستان میں ستمبر میں طے ہے اور انڈین ٹیم کو بھی دوسری ایشیائی ٹیمیں کی طرح پاکستان کا دورہ کرنا ہو گا۔

انڈین ٹیم نے اپنے مستقبل کی مصروفیات میں پاکستان کے دورہ کو شامل کر کے سب کو حیران کر دیا تھا کیونکہ انڈیا گزشتہ 14 سال سے پاکستان کی سرزمین پر کوئی میچ نہیں کھیلا ہے۔ آخری بار انڈیا کی ٹیم ایشیا کپ 2008 میں پاکستان آئی تھی، جبکہ پاکستان نے 2012 میں ایک روزہ میچوں کی سیریز انڈیا میں کھیلی تھی۔ اس لحاظ سے دونوں ممالک کو آپس میں کوئی میچ کھیلے ہوئے دس برس بیت چکے ہیں۔ البتہ آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ میں دونوں ممالک بارہا سامنے آ چکے ہیں۔

انڈین کرکٹ بورڈ کا موقف

انڈین حکومت نے بورڈ کو عالمی مقابلوں میں تو پاکستان کے ساتھ کھیلنے کی اجازت دی ہوئی ہے تاہم ایک دوسرے کے ملک میں کوئی باہمی سیریز کی اجازت نہیں ہے۔ 

انڈین بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ ایشین کرکٹ بورڈ کے صدر بھی ہیں اور دونوں بااختیار عہدوں پر ہوتے ہوئے ان کے لیے مشکل نہیں تھا کہ وہ ٹیم کو پاکستان بھیج سکیں۔ لیکن شاید اس مسئلے پر انہیں اپنے والد اور وزیر داخلہ امت شاہ کی حمایت حاصل نہیں ہو سکی۔ امت شاہ حکومتی پارٹی بی جے پی کے صدر بھی ہیں اور انہیں وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بعد انڈیا کی دوسری سب سے زیادہ طاقتور ترین شخصیت سمجھا جاتا ہے۔

کیا آئی سی سی دباؤ ڈال سکتی ہے؟

پاکستان اور انڈیا کی کرکٹ پر اکثر آئی سی سی سے سوال کیا جاتا ہے کہ وہ کرکٹ کی عالمی تنظیم ہے تو وہ کیوں انڈیا پر دباؤ نہیں ڈال سکتی کہ پاکستان کے ساتھ کھیلے؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سوال کے جواب میں آئی سی سی ہمیشہ اسے دونوں ممالک کے آپس کے تعلقات اورحکومتی پالیسی سے متعلق مسئلہ قرار دیتی ہے۔ حالانکہ آئی سی سی زمبابوے اور انگلینڈ کے مسئلے پر تو دخل دے دیتی ہے لیکن بات جب انڈیا کی آتی ہے تو خاموش ہو جاتی ہے، حتیٰ کہ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں بھی انڈیا اور پاکستان کے میچ نہیں رکھے جاتے۔

اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن آئی سی سی اپنے سب سے بڑے سپانسر ملک انڈیا کو ناراض نہیں کرنا چاہتی۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ آئی سی سی کے تمام ایونٹس کی بڑی سپانسر انڈین کمپنیاں ہوتی ہیں۔

اگر انڈیا ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے سے انکار کر دیتا ہے تو ایشیا کپ کا انعقاد مشکل میں پڑ جائے گا، کیونکہ ایشیا کپ کی سپانسر بھی انڈین کمپنیاں ہی ہوتی ہیں۔ 

دوسری طرف جے شاہ نے انڈین میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ایشیا کپ نیوٹرل وینیو پر ہو گا۔ اگر ایسا ہوتا ہےتو پاکستان کو احتجاج کا حق حاصل ہو گا کیونکہ قواعد کی رو سے پاکستان کا حق ہے اور پاکستان اس کے لیے تیار بھی ہے تاہم ایشیا کپ کے ذمہ دار ادارے ایشین کرکٹ کونسل میں انڈیا کی اجارہ داری ہے، اس لیے فیصلے بھی اسی کی مرضی سے ہوتے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ