آرمی چیف کی تعیناتی اگلے ماہ ہوگی : وزیر دفاع

خواجہ آصف نے کہا کہ ’کل کے فیصلے بعد پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ شروع ہو چکی ہے۔ سب کے سامنے ہے لانگ مارچ کتنی بار ملتوی ہو چکا ہے۔

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قانون اور آئین کے مطابق اگلے ماہ آرمی چیف کی تعیناتی ہو گی اور عام انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔

ہفتے کو سیالکوٹ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کل (جمعے کو) کو پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکال دیا گیا۔ اس کامیابی میں سب سے بڑا ہاتھ پاکستان کی فوج کا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’کل کے فیصلے بعد پی ٹی آئی میں توڑ پھوڑ شروع ہو چکی ہے۔ سب کے سامنے ہے لانگ مارچ کتنی بار ملتوی ہو چکا ہے۔ آنے والے دنوں میں نئے اتحاد بنیں گے۔وہ پرویز الٰہی کا خیال کریں کہ کہیں وہ کہیں اور نہ چلے جائیں۔ افراد ریڈ لائن نہیں ہو سکتے۔ قانونی ادارے ریڈ لائن ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کل اگر احتجاج قابل ذکر ہوتا تو ختم نہ کیا جاتا۔ یہ تو ابتدا ہے آنے والے دنوں میں دیکھ لیجیے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی اصلیت کل سب کے سامنے آ گئی ہے۔ زیادہ دیر نہیں، سب چیزیں عوام کے سامنے آ جائیں گی۔ ابھی تو فارن فنڈنگ کے حوالے سے بھی حقائق سامنے آنے والے ہیں۔ 

مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ ڈیڑھ دو ماہ کی بات ہے تمام چیزیں واضح ہو کر سامنے آ جائیں گی۔ جو حالات سامنے آئیں گے ان میں جھوٹ بولنے کی گنجائش نہیں ہو گی۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے کوئی آئین نہیں توڑا۔ ان کے ساتھ جانے والے افسران تحائف ڈیکلیئر کر گئے لیکن ان کے وزیراعظم کہتے ہیں کہ انہیں تحائف کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے۔‘

خواجہ آصف نے کہا کہ خیالی تنخواہ کو اثاثہ ڈیکلیئر کر کے نواز شریف کو نااہل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’سوشل میڈیا پر خبر پھیلائی گئی کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں تو قطعی طور پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ مارچ اپریل میں الیکشن کے لیے بیک ڈور رابطے پروپیگنڈا ہے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘

چار ماہ قبل وزیراعظم نے کمیٹی بنائی جس کی ذمہ داری مجھے دی گئی تھی اور کمیٹی نے کچھ سفارشات وزیر اعظم کو بھیجی ہیں۔

نواز شریف کی آئیندہ انتخابات سے قبل وطن واپسی سے متعلق پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تو سال ہے نواز شریف تو بس آنے والے ہیں البتہ انہوں نے نواز شریف کی واپسی کی تاریخ دینے سے انکار کر دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست