مسابقتی قوانین: گوگل کو انڈیا میں دوسری بار 100 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ

سی سی آئی نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ گوگل ایپ ڈویلپرز سے بات چیت اور سروس فیس کے بارے میں تفصیلات کو مکمل شفاف بنانے کو یقینی بنائے۔

گوگل کو انڈیا میں ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے دوران دو مرتبہ جرمانہ کیا گیا ہے (فائل فوٹو/ اے ایف پی)

انڈیا کے مسابقت پر نظر رکھنے والے ادارے نے منگل کو گوگل پر اپنے ایپ سٹور میں غیر مسابقتی عمل اور ’غالب پوزیشن‘ کا غلط استعمال کرنے پر 98 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

ایسا ایک ہفتے سے بھی کم عرصے کے دوران دوسری مرتبہ کیا گیا ہے۔

کامپیٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ اسے اینٹی ٹرسٹ تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ گوگل ایپ ڈویلپرز پر ادائیگیوں کے لیے اس کا ان- ایپ نظام استعمال کرنے پر دباؤ ڈالنے کے لیے اپنی غالب پوزیشن کا استمعال کرتا ہے۔

اینٹی ٹرسٹ ادارے نے اس کے 199 صفحات پر مشتمل حکم نامے میں گوگل سے کہا ہے کہ وہ تین مہینوں کے اندر اندر آٹھ طریقہ کار اپنائے یا آپریشنز ایڈجسٹمنٹس کرے۔

سی سی آئی نے امریکی ٹیک کمپنی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ’ایپ ڈویلپرز کو ان-ایپ خریداریوں یا ایپس خریدنے کے لیے تھرڈ پارٹی بلنگ/ ادائیگیوں کے طریقہ کار کو استمعال کرنے سے نہ روکے۔‘

سی سی آئی نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ گوگل ایپ ڈویلپرز سے بات چیت اور سروس فیس کے بارے میں تفصیلات کو مکمل شفاف بنانے کو یقینی بنائے۔

 سرچ انجن کمپنی نے بدھ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس پر اپنے صارفین اور ڈویلپرز کی ’ذمہ داری‘ عائد ہوتی ہے اور وہ آئندہ کے اقدمات کا فیصلہ کرنے کے لے اس فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے گوگل کے ترجمان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’اینڈروائڈ اور گوگل پلے جو صارفین کی تحفظ، سکیورٹی، ٹیکنالوجی، بے جوڑ انتخاب اور لچک فراہم کرتے ہیں اس سے انڈین ڈویلپرز کو فائدہ ہوا ہے۔‘

’قیمتیں کم رکھنے سے، ہمارے ماڈل سے انڈیا کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ہوئی اور کروڑوں انڈینز کو رسائی ملی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ دھچکا ایسے وقت میں لگا ہے جب چند روز قبل ہی گوگل کو مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو غالب رکھنے کے لیے اپنے اینڈروائیڈ پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے غیرمسابقتی عمل کرنے پر 139 ملین پاؤنڈز کا جرمانہ کیا گیا تھا۔

ادارے نے گوگل سے کہا ہے کہ وہ سمارٹ فون صارفین کو پہلے سے انسٹالڈ گوگل ایپس کو ان- انسٹال کرنے کے قابل بنائے۔ گوگل سے کہا گیا ہے کہ وہ غیرمناسب تجارتی کاموں سے ’رکے اور باز رہے۔‘

کمپنی (گوگل) نے پھر اس فیصلے کو انڈیا میں صارفین اور کاروباروں کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا۔

کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ کے مطابق انڈیا کے 600 ملین سمارٹ فونز میں گوگل کا آپریٹنگ سسٹم ہے۔

ٹیکنالوجی جائنٹ کو انڈیا میں موجودہ  ٹیکنالوجی سیکٹر میں سخت قوانین  اور سلسلہ وار اینٹی ٹرسٹ کیسز کا سامنا ہے۔

گوگل کے ادائیگیوں کے ایکو سسٹم کے خلاف انکوائری کا آغاز 2020 میں ہوا تھا، جب کمپنی کے خلاف ایک اینٹی ٹرسٹ مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

انڈیا کی شرادل امرچند لا فرم میں اینٹی ٹرسٹ پارٹنر نیول چوپڑا جو شکایت کنندہ کی نمائندگی بھی کر رہے ہیں، نے کہا ہے کہ ریگولیٹرز کے اس حکم نامے سے ڈویلپرز کے لیے صحت مند مقابلے اور قیمتیں کم کرنے میں مدد فراہم کرنے کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

شرادل امرچند نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’سی سی آئی کی جانب سے گوگل کو متبادل ادائیگیوں کے نظام کی اجازت دینے کی ہدایات سے اس مصنوعی رکاوٹ کو ہٹایا جا سکے گا جو گوگل نے بنا رکھی ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی