آئرلینڈ کی خواتین کرکٹرز پاکستان میں ویمنز لیگ میں شرکت کی خواہاں

سیریز کی بہترین ٹی ٹوئنٹی پلیئر آئرلینڈ کی گیبی لیوس نے کہا: ’پاکستان میں سب کچھ بہت اچھا رہا ہے اور اگر مجھے ویمنز لیگ میں کھیلنے کا موقع ملا تو میں یہاں ضرور آؤں گی اور کھیلوں گی۔‘

پاکستان نے ون ڈے میں کلین سویپ مکمل کیا لیکن آئرلینڈ ٹیم نے سخت مقابلے کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی (آئرلینڈ کرکٹ ویب سائٹ)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں دورہ پاکستان پر آنے والی آئرلینڈ کی خواتین قومی ٹیم کی کھلاڑیوں نے مارچ 2023 میں راولپنڈی میں کھیلی جانے والی افتتاحی ویمنز لیگ کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

آئرلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کا پہلا دورہ پاکستان 16 نومبر کو مکمل ہوا۔ اس دوران دونوں ٹیموں نے دو ہفتوں کے دوران تین آئی سی سی ویمنز چیمپیئن شپ میچ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے۔

پاکستان نے ون ڈے میں کلین سویپ مکمل کیا لیکن مہمان ٹیم نے سخت مقابلے کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سیریز کی بہترین ٹی ٹوئنٹی پلیئر آئرلینڈ کی گیبی لیوس نے کہا کہ ’پاکستان میں سب کچھ بہت اچھا رہا ہے اور اگر مجھے ویمنز لیگ میں کھیلنے کا موقع ملا تو میں یہاں ضرور آؤں گی اور کھیلوں گی۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’ہر کسی نے ہماری بہت اچھی طرح سے دیکھ بھال کی ہے، یہ بہت اچھا ہے، ہم سب نے بہت اچھی طرح سے دیکھا ہے۔‘

ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 96 رنز بنانے اور تین وکٹیں حاصل کرنے والی آئرلینڈ کی اورلا پرینڈرگاسٹ نے کہا: ’یہ ایک بہت اچھا موقع ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ جس کسی کو بھی آنے اور کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔۔۔اسے کھیلنا چاہیے۔‘

آئرلینڈ کی ایک اور کھلاڑی ایمر رچرڈسن نے کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ یہاں کے تمام کھلاڑی، خواتین لیگ کے لیے دستیاب ہونے کے لیے بےتاب ہیں اور پھر مجھے لگتا ہے کہ اس موقعے سے حاصل ہونے والا تجربہ اہم ہوگا۔ ہم سب منتخب ہونے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سیریز کے دوران اپنی پہلی ون ڈے سنچری بنانے والی پاکستانی بلے باز منیبہ علی نے کہا کہ یہ پی سی بی کی جانب سے ایک بہت بڑا اقدام ہے اور ویمنز لیگ سے انہیں غیر ملکی کھلاڑیوں کے گیم پلان کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ ’غیر ملکی کھلاڑیوں نے مجھ سے بات کی ہے اور اس لیگ میں شامل ہونے میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، مجھے امید ہے کہ یہ خواتین کرکٹ کے فروغ میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔‘

دنیا بھر میں مختلف لیگز کا حصہ رہنے والی فاطمہ ثنا نے کہا کہ یہ ان کے لیے واقعی اچھی بات ہے۔ ’لیگ ہمیں دوسرے غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم کا اشتراک کرنے کی اجازت دے گی، جس سے بالآخر ہمارے کھیل کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’بہت سے غیر ملکی کھلاڑیوں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور لیگ میں شامل ہونے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے، لہذا یہ خواتین کی کرکٹ کے لیے واقعی اچھا ہے۔‘

پاکستانی کھلاڑی جویریہ خان نے کہا: ’یہ بہت بڑی بات ہے۔ لیگ کرکٹ ہمیں اپنے اور دنیا کی چوٹی کی ٹیموں کے درمیان فرق کو پورا کرنے میں مدد دے گی۔ لیگ ہمیں غیر ملکی کھلاڑیوں سے سیکھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی، جب ہم غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلیں گے تو اس سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور بالآخر کھلاڑیوں کو اس سے فائدہ ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ