بدعنوانی کے الزامات یورپی یونین سے تعلقات کے لیے خطرہ ہیں: قطر

یورپی یونین کی پارلیمنٹ تک دوحہ کی رسائی کو معطل کرنے پر قطر کا کہنا ہے کہ اس سے یورپی بلاک کے درمیان تعلقات اور قدرتی گیس کی فراہمی پر ’منفی‘ اثر پڑ سکتا ہے۔

قطری وزیر محنت على بن صميخ المري کو 31 اکتوبر 2022 کو دوحہ میں یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کیلی کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، ایوا کیلی کا نام بھی ان یورپی یونین اہلکاروں میں شامل ہے جن پر قطر سے رشوت وصول کرنے کے الزامات ہیں (اے ایف پی)

قطر کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے بدعنوانی کے الزام لگانے کی کوشش تعلقات کے لیے خطرہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوحہ نے اتوار کو بیلجیئم کی جانب سے اس کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات اور یورپی یونین کی پارلیمنٹ تک رسائی کو معطل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قطر اور یورپی بلاک کے درمیان تعلقات اور قدرتی گیس کی فراہمی پر ’منفی‘ اثر پڑ سکتا ہے۔

قطر کے سفارت کار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’تحقیقات ختم ہونے سے پہلے ’ایسی امتیازی سلوک والی پابندی‘ لگانے کا فیصلہ ’علاقائی اور عالمی سکیورٹی تعاون کے ساتھ ساتھ توانائی اور سلامتی کے بارے میں جاری بات چیت کو منفی طور پر متاثر کرے گا۔‘

اس سے قبل یورپی پارلیمنٹ کے امور خارجہ کی سربراہ جوزپ بوریل نے کہا تھا کہ پورپی پارلیمنٹ میں بدعنوانی کے الزام میں ہونے والی گرفتاریاں ’انتہائی پریشان کن‘ ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپی پارلیمان کے اہم عہدیداروں کو بدترین بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے اور اب تک جن شخصیات کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں یورپی پارلیمان کی نائب صدر ایوا کیلی بھی شامل ہیں۔

تحقیقات کرنے والے حکام کے مطابق انہیں شک ہے کہ خلیجی ریاست قطر نے یورپی پارلیمنٹ پر اثر انداز ہونے کے لیے کئی اہم عہدیداروں کو ’رشوت‘ کے طور پر تحائف اور بھاری رقم دی تھی۔

گذشتہ جمعے بلیجئیم کی پولیس نے درالحکومت برسلز میں 16 مقامات پر چھاپے مارے جہاں سے انہوں نے تقریباً چھ لاکھ یورو رقم بازیاب کیے۔

برسلز پولیس نے چھاپوں میں کمپیوٹرز اور کچھ موبائل فون بھی قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جن کی جانچ کی جا رہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا