امریکی میں کرسمس کے موقع پر ’صدی کے بدترین‘ برفانی طوفان سے ہونے والی تباہی کے پیش نظر صدر جو بائیڈن نے نیو یارک کے لیے وفاقی امداد کی منظوری دے دی ہے۔
اس شدید سرد موسم کے نتیجے میں نو امریکی ریاستوں میں ہونے والے مختلف واقعات میں اب تک 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ لاکھوں گھر بجلی سے محروم ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے نیویارک میں شدید ترین سرد موسم کی تازہ تفصیلات حاصل کرنے کے لیے گورنر کیتھی ہوچل سے بات کی ہے۔
I spoke with @GovKathyHochul to get an update on the extreme winter weather hitting New York. We stand ready to make sure they have the resources they need to get through this.
— President Biden (@POTUS) December 26, 2022
My heart is with those who lost loved ones this holiday weekend. You are in my and Jill’s prayers. pic.twitter.com/Lt6eZ1YJR5
صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیار ہیں کہ انہیں اس صورتحال سے نکلنے کے لیے جو بھی چاہیے وہ انہیں فراہم کیا جائے۔‘
امریکہ میں حکام نے اس برفانی طوفان کو ’صدر کا بدترین طوفان‘ قرار دیا ہے جس سے اب تک سب سے زیادہ نیویارک متاثر ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ میں پیر کو بھی امدادی کارکن ان افراد کو بچانے میں مصروف رہے جو شدید برف کے باعث پھنس کر رہ گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حکام کے مطابق نیویارک میں صورتحال انتہائی خراب ہے، خاص طور پر بفیلو میں جہاں بجلی نہیں ہے، گاڑیوں کے اندر اور برف تلے دبی لاشیں مل رہی ہیں اور امدادی کارکن ہر ایک گاڑی کی تلاشی لے رہے ہیں تاکہ مزید زندہ یا مردہ افراد کو نکالا جا سکے۔
فلائیٹ اویئر نامی ویب سائٹ کے مطابق اس دوران اب تک 15 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں جن میں سے 3800 صرف پیر کو منسوخ کی گئیں۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ یقینی طور پر صدی کا بدترین برفانی طوفان ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ طوفان ختم ہو رہا ہے۔‘
کیتھی ہوچل کے مطابق ’مغربی نیور یارک کے علاقے ایک رات میں 30 سے 40 انچ برف میں ڈھک گئے ہیں۔‘
امریکہ کی نیشنل ویدر سروس کے مطابق کئی فٹ برف پڑنے کے بعد پیر کو مزید 14 انچ تک برف پڑی، جس کے بعد شہر برف میں دفن ہو چکے ہیں۔