کراچی میں مون سون بارش: کرنٹ سے آٹھ لوگ ہلاک

 لیاقت آباد مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ سے آگ بھڑک اٹھی اور 12 دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں۔

سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی(انڈپینڈنٹ اردو)

کراچی میں مون سون کی پہلی بارش پیر کی صبح سے جاری ہے جس کی وجہ سے شہر بھر میں نکاسی آب کا نظام ناکام ہوچکا ہے، جبکہ مختلف علاقوں میں بجلی معطل ہے اور اب تک کرنٹ لگنے سے آٹھ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

سی پی او کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، کرنٹ لگنے سے دو بچیوں سمیت آٹھ لوگوں کی ہلاکتوں پر آئی جی سندھ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 

ایدھی سینٹر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاپوش، بوٹ بیسن، خیابان تنظیم فیز فائیو اور گلستان جوہر بلاک 19 کے رہائشی شامل ہیں؛ ایدھی رضاکاروں نے ان علاقوں سے چار لوگوں کی لاشیں اٹھائیں۔ 

لیاقت آباد مارکیٹ میں شارٹ سرکٹ سے آگ بھڑک اٹھی اور 12 دکانیں جل کر راکھ ہوگئیں۔

دکانداروں کے مطابق انہوں نے کے الیکڑک کو وقت پر اطلاع دی مگر عملہ تاخیر سے پہنچا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

راجستھان سے آنے والے مون سون سسٹم کے اثرات کراچی میں نظر آنے لگے۔ شہر میں مختلف جگہوں پر ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف علاقوں میں بارش کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں۔

اسی طرح سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ جہاں ایک جانب گرمی کا زور ٹوٹنے کی وجہ سے لوگوں نے ابر رحمت برسنے کا شکر ادا کیا وہیں دوسری جانب متعدد نجی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے سکول بند کرنے کا اعلان کردیا جبکہ دفاتر میں بھی حاضری معمول سے کم رہی۔ 

کراچی میں آج اور کل تیز بارشوں کا امکان ہے۔ شہر میں 40 سے 45 ملی میٹر بارش مزید ہو سکتی ہے۔ نیشنل ویدر فارکاسٹنگ سینٹر کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید میں سب سے ذیادہ یعنی12 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ گلستان جوہر میں  چھ، سرجانی میں پانچ، نارتھ کراچی،لانڈھی میں چار اور ناظم آباد میں دو ملی لیٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ 

حکومتی اقدامات

بارش کے دوران وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کافی ایکٹو نظر آئے اور شارع فیصل پر پانی جمع ہونے کی شکایات پر وہاں پہنچ گئے۔ صوبائی وزیر نے شارع فیصل پر مختلف مقامات پر نکاسی آب کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا۔

‎انہوں نے شارع فیصل پر ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے تمام اقدامات کو بروئے کار لانے اور درکار تمام مشینری کو فوری طور پر استعمال میں لانے کی ہدایات بھی دی۔

سعید غنی نے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں جمیلہ پمپنگ سٹیشن اور چاکیواڑا پر سیورج کے پمپنگ سٹیشن کا بھی دورہ کیا۔ 

مسلسل بارش کے باعث کراچی میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔ واٹر بورڈ کے دھابیجی اور حب پمپنگ سٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن بھی ہوا جس کے باعث کراچی کو 19 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکا۔ بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے بعد تاحال پمپنگ بند ہے۔ دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق بارش کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کے 400 سے زائد فیڈرز متاثر ہوئے ہیں۔

‎ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مقامی فالٹ کی بروقت دیکھ بھال اور مرمت کے لیے عملہ فعال اور متحرک ہے اور بارش کے باوجود متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔

سرجانی ٹاؤن، نیو کراچی، لسبیلہ، گرو مندر، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، گلشنِ اقبال نارتھ کراچی، یوپی سوسائٹی، ناگن چورنگی، مسلم ٹاؤن، بفر زون، گلستانِ جوہر، ملیر، شاہ فیصل کالونی، ایئر پورٹ، لانڈھی، کورنگی، ایم اے جناح روڈ اور دیگر علاقوں میں بجلی اب بھی معطل ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کی وجہ سے اسکولوں میں طلباء کی حاضری کم رہی جبکہ دفاتر اور کام پر جانے والے افراد کو بھی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ 

محکمہ تعلیم سندھ حکومت نے  بارش کے پیش نظر صوبے بھر کے سرکاری اور نجی سکولوں میں عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔ سیکرٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق کل کراچی سمیت سندھ کے تمام اضلاع میں سکول اور دیگر تعلیمی اداروں بند رہیں گے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان