پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد کے رہائشی اسداللہ انصاری اپنے گلے کے ذریعے موسیقی کے مختلف آلات کی آواز نکال سکتے ہیں۔
اس فن کو موسیقی کی دنیا میں ردم یا بیٹ باکسنگ کہا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسداللہ انصاری نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بیٹ باکسنگ (ردم) کے بارے میں کچھ یوں بتایا کہ ’یہ 2021 2013 کی بات ہے میں ایک دن یوٹیوب دیکھ رہا تو میری نظر ایک ویڈیو پر پڑی جس پر لکھا ہوا تھا بیٹ باکسنگ، میرے ذہن میں خیال آیا کہ کے یہ باکسنگ کے حوالے سے کوئی ویڈیو ہو گی۔‘
’میں نے جب ویڈیو دیکھی تو اس میں ایک بندا مائیک پکڑے کھڑا تھا اور اپنے گلے سے مختلف آلات موسیقی کی آوازیں نکال رہا تھا۔ میں یہ سن کر حیران رہ گیا۔ میں نے اس کی مزید ویڈیوز دیکھیں تو ان میں ایک ویڈیو ملی جس میں بتایا گیا کہ بیٹ باکسنگ کیسے سیکھی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے محلے میں بھی ایک لڑکا رہتا تھا جو اس کا ماہر تھا۔‘
اسد کے مطابق ’اگر آپ بنیادی ڈرم پر عبور حاصل کر لیتے ہیں تو آپ کے لیے بیٹ باکسنگ کرنا آسان ہو جاتا ہے اور اس کے بعد آپ کسی بھی موسیقی کو بیٹ باکسنگ میں تبدیل کر سکتے ہیں۔‘
اسداللہ انصاری سندھ یونیورسٹی جامشورو میں ماس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے آخری سال کے طالب علم ہیں۔
اسد بیٹ باکسنگ کے حوالے سے بہت سارے پروگراموں میں میں اپنی مہارت دکھا چکے ہیں۔
وہ نہ صرف حیدرآباد بلکہ کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔