تھائی لینڈ: کام کے دوران ڈیسک پر موت، نیوز چینل کے خلاف تحقیقات

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنکاک میں تھائی نیوز نیٹ ورک (ٹی این این) کی عمارت کام کرنے والے 44 سالہ سراوت سری ساوت کو پیر کو دل کا دورہ پڑا جس سے وہ ڈیسک پر ڈھیر ہو گئے۔

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ سری ساوت پروگرام شیڈول کے سینئیر مینیجر انچارج کے طور پر کام کرتے تھے اور مبینہ طور پر ان پر کام کا بہت زیادہ بوجھ تھا(اے ایف پی)

تھائی لینڈ میں وزارت محنت ایک نیوز چینل کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے جس کے ایک ملازم کی ڈیسک پر کام کرتے ہوئے موت واقع ہو گئی تھی۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنکاک میں تھائی نیوز نیٹ ورک (ٹی این این) کی عمارت کام کرنے والے 44 سالہ سراوت سری ساوت کو پیر کو دل کا دورہ پڑا جس سے وہ ڈیسک پر ڈھیر ہو گئے۔

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ سری ساوت پروگرام شیڈول کے سینئیر مینیجر انچارج کے طور پر کام کرتے تھے اور مبینہ طور پر ان پر کام کا بہت زیادہ بوجھ تھا۔ وہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔

سری ساوت کی موت کے بارے میں وہ فیس بک پوسٹ جو اب ڈیلیٹ کی جا چکی ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ اس پوسٹ میں انہیں ایسا ملازم بتایا گیا تھا جو باقاعدگی سے اوورٹائم کرتے تھے۔ وہ اکثر ہفتے میں ساتوں دن کام کرتے تھے۔

فیس بک پوسٹ میں الزام لگایا کہ انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا کیوں کہ ادارے میں ایسا کوئی نہیں تھا جو ان کی جگہ کام کرتا اور یہ کہ انہیں بیماری کی وجہ سے لی گئی چھٹی سے حال ہی میں واپس بلایا تھا کہ دفتر کا کام ختم کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مقامی میڈیا کے مطابق اس پوسٹ پر صارفین نے ہزاروں تبصرے کیے اور اپنے زیادہ کام کرنے کے بارے میں بتایا اور کمپنی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سری ساوت کی موت کے بعد تھائی لینڈ کے وزیر محنت سچارت چومکلن نے اس شبے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے کہ زیادہ کام کرنا دل کے جان لیوا دورے کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔

تھائی لینڈ میں محنت کے قوانین کے تحت ملازمین ہفتے میں 48 گھنٹے کام کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی ملازم اضافی گھنٹے کام کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو قانون کہتا ہے کہ یہ ہفتے میں 36 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔

سری ساوت کی موت کی تحقیقات میں اس بات کی بھی چھان بین کی جائے گی کہ آیا انہیں اضافی گھنٹے کام پر مجبور کیا گیا یا انہیں بیماری کی چھٹیاں دی گئی تھیں۔

اگر تحقیقات میں ٹی این این کو ذمہ دار پایا گیا تو اس صورت میں ہلاک ہونے والے ملازم کا خاندان 10 سال تک ان کی تنخواہ کا ماہانہ 70 فیصد معاوضے کے طور پر وصول کرنے کا حق دار ہو گا۔ اس کے علاوہ ملک کا سوشل سکیورٹی کا ادارہ پیشن بھی ادا کرے گا۔

متاثرہ خاندان ٹی این این کی طرف سے فوت ہونے والے ملازم کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے 50 ہزار بھات (1233 پاؤنڈ) لینے کا اہل ہو گا۔ ٹی این این مواصلات کی دیوقامت ’ٹرو کارپوریشن‘ کا ذیلی ادارہ ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر