گرفتاریوں کے لیے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کریں گے: پی ٹی آئی

عمران خان کی کال پر بدھ سے ’جیل بھرو تحریک‘ کے پہلے مرحلے کا آغاز لاہور سے شروع کیا جا رہا ہے جس میں جماعت کے مطابق کارکنان کی ’بڑی تعداد‘ گرفتاریاں دے گی۔

پاکستان تحریک انصاف بدھ سے عمران خان کی کال پر جیل بھرو تحریک کا آغاز کرنے جا رہی ہے (فائل فوٹو اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر بدھ سے ’جیل بھرو تحریک‘ کے پہلے مرحلے کا آغاز لاہور سے شروع کیا جا رہا ہے جس میں جماعت کے مطابق کارکنان کی ’بڑی تعداد‘ گرفتاریاں دے گی۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما اعظم سواتی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم بدھ کو دن دو بجے چیئرنگ کراس مال روڑ پر جمع ہوں گے اور وہاں دھرنا دیں گے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’مال روڑ پر احتجاج کرنے پر دفعہ 144 کی کارروائی ہوتی ہے، لہذا ہمیں اسی دفعہ کے تحت گرفتار کرنے کا جواز پولیس کے پاس موجود ہوگا۔‘

جیل بھرو تحریک کے کوارڈینیٹر اعجاز چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’بدھ کو ہزاروں لوگ نکلیں گے، لیکن پہلے مرحلہ میں دو سو مرد رہنما اور کارکنان گرفتاری دیں گے۔‘

اعجاز چوہدری کے مطابق ’ہر ضلع سے پی ٹی آئی کے پانچ ایم این اے اور ایم پی ایز جیل بھرو تحریک میں شامل ہوں گے۔‘

رہنما پاکستان تحریک انصاف اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ’عمران خان کی لاہور ہائی کورٹ پیشی پر جس طرح عوام ان کے ساتھ نکل کر عدالت تک آئی اس سے ہماری تحریک کی کامیابی واضح ہوچکی ہے۔‘

اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ’عمران خان تو کیا میں بھی اگر کال دوں تو کارکن جیلیں بھر دیں گے۔‘

’ہم موجودہ حکومت اور ان کے سہولت کاروں کو مجبور کر دیں گے کہ عوام فوری الیکشن چاہتے ہیں، صدر نو اپریل کی تاریخ دے چکے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اعظم سواتی کہتے ہیں کہ ’پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ہوں گے تو سب کو اندازہ ہو جائے گا کہ 90 فیصد عوام عمران خان کے ساتھ ہیں۔ اب اس امپورٹڈ حکومت کو عوام برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ اتنی مہنگائی کے باوجود آئی ایم ایف سے معاملات طے کرنے کی بھی صلاحیت نہیں۔‘

پی ٹی آئی پنجاب کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے اندپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’خواتین نے ہر موقع پر بہادری سے جبر کا مقابلہ کیا ہے، اب بھی گرفتاریاں پیش کرنے کو تیار ہیں، لیکن ہماری قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلہ میں خواتین گرفتاری نہ دیں۔ تاہم آئندہ اس تحریک میں خواتین بھی گرفتاریاں دینے کے لیے تیار ہیں۔‘

مسرت جمشید چیمہ کہتی ہیں کہ ’موجودہ حکومت جتنی مرضی فسطائیت کر لے ہمارے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ جب تک ہمارے مطالبے کے مطابق اور آئینی طور پر مقررہ مدت میں انتخاب نہیں کرائیں گے تو ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کے ساتھ جس طرح پیر کو عوام لاہور میں نکلی ہے حکومت کی ٹانگیں کانپ گئی ہیں۔ عمران خان نے شہباز شریف کی طرح عدالت پیش ہونے کی بجائے کمر درد کا بہانہ نہیں کیا بلکہ ٹانگ پر چوٹ کے باوجود عدالت پیش ہوئے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست