امریکی توشہ خانہ: جنرل فیض حمید نے امریکی جنرل کو کیا تحفہ دیا؟

امریکی ریکارڈ کے مطابق سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید نے امریکی چیف آف سٹاف کو تحفے دیے، البتہ سب سے مہنگے تحفے امریکہ کو جنگ زدہ ملک کی جانب سے ملے۔

جنرل فیض حمید اور جنرل مارک ملی (آئی ایس پی آر/اے ایف پی)

امریکی فیڈرل رجسٹر کی ویب سائٹ پر جمعے کو ان تحفوں کی تفصیلات شائع کی گئی ہیں جو امریکی حکام کو بیرونی رہنماؤں اور عہدے داروں نے دیے ہیں۔

اس فہرست میں بتایا گیا ہے کہ کس ملک نے 2021 کے دوران امریکی حکام کو کون سے تحفے دیے اور ان کی مالیت کیا تھی۔ مزید برآں اس میں یہ بھی لکھا ہے کہ تحفہ کیوں وصول کیا گیا اور اگر نہ وصول کیا گیا تو کیا نقصان ہوتا۔ ان تحفوں کا ریکارڈ امریکہ میں چیف آف پروٹوکول کا دفتر رکھتا ہے اور انہیں عوامی طور پر شائع کیا جاتا ہے۔

اس فہرست کے مطابق حیرت انگیز طور پر امریکی صدر جو بائیڈن کو سب سے مہنگا تحفہ ایک ایسے ملک کے سربراہ نے دیا جس کا شمار دنیا کے غریب ترین ملکوں میں ہوتا ہے۔

ریکارڈ کے مطابق افغانستان کی سابق خاتونِ اول اور سابق صدر اشرف غنی کی اہلیہ مسز رولا غنی نے اپنی امریکی ہم منصب ڈاکٹر جل بائیڈن کو 19 ہزار 200 ڈالر مالیت کا ریشمی قالین بطور تحفہ پیش کیا۔

البتہ یہ تحفہ جل بائیڈن نے خود نہیں رکھا بلکہ اسے نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن کو منتقل کر دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق افعان صدر اشرف غنی نے بھی بائیڈن کو ایک اور ریشمی قالین بطور تحفہ عطا کیا، البتہ اس کی مالیت ذرا کم، یعنی نو ہزار 600 ڈالر تھی۔

آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی کو 30 جولائی 2021 کو ایک قالین، ایک پشمینہ کا سکارف اور ایک پیتل کا گلدان دیا جن کی مالیت 715 ڈالر درج ہے۔ فیض حمید اس وقت پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ تھے۔

افغانستان ہی سے ایک اور دلچسپ تحفہ سابق آرمی ڈائریکٹر ریجنل ٹارگٹنگ ٹیم احمد شیخ سلطانی نے امریکی سٹاف سارجنٹ کرسٹوفر گیونگ کو تین کلاشنکوفوں کی شکل میں دیا، جن کی مالیت 2230 ڈالر بنتی ہے۔

انڈین چیف آف ڈیفنس سٹاف بپن راوت نے 2021 ہی میں مارک ملی کو ایک مجسمہ، ایک شال، ایک ٹائی اور دوسرے تحفے دیے جن کی مالیت 470 ڈالر ہے۔

ایک اور مہنگا تحفہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے سابق صدر ٹرمپ کو دیا جس کی مالیت 12 ہزار ڈالر تھی اور لیکر کی ڈیسک اور لکھنے کا سامان تھا۔

صدر بائیڈن نے کون سا تحفہ اپنے پاس رکھا؟

بیرونی تحائف اور ڈیکوریشنز ایکٹ 1966 کے مطابق امریکی حکام کو ملنے والے تحفے وہ رکھ سکتے ہیں بشرطیکہ ان کی مالیت 415 ڈالر سے زیادہ نہ ہو۔اس مالیت سے اوپر کے تحائف امریکی عوام کی ملکیت سمجھے جاتے ہیں اور انہیں خرید کر ہی اپنے پاس رکھا جا سکتا ہے۔ البتہ وہ تحفے جو بیرونی حکومت یا بیرونی حکام کی طرف سے نہ آئے ہوں، یعنی امریکی شہریوں کی طرف سے وصول ہوئے ہوں، انہیں صدر اپنے پاس رکھنے کا مجاز ہوتا ہے۔

امریکی صدر نے صرف ایک ہی تحفہ اپنے پاس رکھا، جو ملکہ برطانیہ الزبیتھ کی جانب سے اپنی فریم شدہ تصویر تھی، جس کی مالیت کا تخمینہ 2200 ڈالر لگایا گیا ہے۔ یہ فریم ڈسپلے پر رکھا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں بھی ایک ’گفٹ یونٹ‘ ہوتا ہے جو ان تحائف کی دیکھ بھال اور انہیں متعلقہ اداروں تک پہنچانے کا بندوبست کرتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا