ٹوئٹر نے اخراجات کم کرنے کے لیے پچاس ملازمین کو برطرف کر دیا

ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے کمپنی کا چارج سنبھالنے کے بعد کمپنی نے آٹھویں بار ملازمین کو برطرف کیا ہے۔

ایلون مسک نے گذشتہ نومبر میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا (اے ایف پی)

ایلون مسک کی ٹوئٹر کمپنی نے ہفتے کو درجنوں ملازمین برطرف کر دیے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے آخر میں جب سے مسک نے اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کا چارج سنبھالا، اس وقت سے کمپنی نے کم از کم آٹھویں بار ملازمین کو برطرف کیا ہے۔

ٹیکنالوجی پر مرکوز امریکی اشاعتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے سے براہ راست واقف افراد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ حالیہ برطرفیوں سے متعدد انجینیئرنگ ٹیمیں متاثر ہوئیں جن میں ایڈورٹائزنگ ٹیکنالوجی، اہم ٹوئٹر ایپ کے ساتھ ساتھ ٹوئٹر کے نظام کو چلانے کے لیے تکنیکی انفراسٹرکچر شامل ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹوئٹر نے خبررساں ادارے روئٹرز کی تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر جواب نہیں دیا۔

44 ارب ڈالر میں کمپنی خریدنے والے ایلون مسک نے نومبر کے شروع میں اخراجات میں کٹوتی کرتے ہوئے ٹوئٹر کے تقریباً تین ہزار 700 ملازمین کو برطرف کر دیا تھا۔

دی انفارمیشن کی رپورٹ کے مطابق ملازمین کی حالیہ برطرفیوں کا مقصد مسک کے بعد کمپنی کی آمدنی میں آنے والی کمی کو پورا کرنا اور عملے کو کم از کم 70 فیصد کم کرکے تقریباً دو ہزار تک لانا ہے۔

مسک نے نومبر میں کہا تھا کہ سروس کو 'آمدنی میں کافی کمی' کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ اشتہار دہندگان نے کانٹینٹ موڈریشن کے بارے میں خدشات کے پیش نظر اخراجات کم کر دیے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل