لاہور: جوہر ٹاؤن دھماکے میں ملوث مزید تین افراد کو سزائے موت

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جوہر ٹاؤن میں جون 2021 کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں ملوث مزید تین افراد کو پانچ، پانچ بار سزائے موت سنا دی۔

23 جون 2021، کی اس تصویر میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کے بعد سکیورٹی اہلکار جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہے ہیں(اے ایف پی)

لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جوہر ٹاؤن میں جون 2021 کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں ملوث مزید تین مجرمان کو پانچ، پانچ بار سزائے موت سنا دی۔

خصوصی عدالت لاہور کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے مجرموں کی تمام جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔

خصوصی عدالت سے سزا پانے والے ان افراد میں سمیع الحق، عزیر اکبر اور نوید اختر شامل ہیں۔

 کیس کی سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر امجد جاوید اور شاہد سپرا نے ان افراد کے خلاف گواہان پیش کیے۔

سکیورٹی خدشات کے پیش نظر سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کی گئی اور مجرمان کے خلاف پراسیکیوشن نے 60 سے زائد گواہان کی شہادتیں قلم بند کرائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 مجرمان کی جانب سے فرہاد علی شاہ اور عادل چٹھہ ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کیے۔

مجرمان کے خلاف انسداد دہشت گردی فورس(سی ٹی ڈی) کے انسپکٹر خالد اکبر نے چالان جمع کرا رکھا تھا۔

اس مقدمے میں پیٹر پال، عید گل اور سجاد سمیت چار مجرموں کو پہلے ہی نو، نو بار موت کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

جون 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے نزدیک ایک بم دھماکہ ہوا تھا۔

اس دھماکے میں محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے مطابق سکیورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد جان سے گئے اور 24 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

جس کے بعد سی ٹی ڈی نے دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ سات سمیت دیگر دفعات کے تحت اس واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے ’بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ایک کار میں رکھ کر دھماکہ کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان