سوشل میڈیا کا صرف 15 منٹ کم استعمال صحت کے لیے مفید: تحقیق

تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کم استعمال کرنے سے نیند کے معیار میں 50 فیصد بہتری اور ڈپریشن کی علامات میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی۔

تحقیق میں 20 سے 25 سال عمر کے درمیان 50 شرکا (33 خواتین اور 17 مرد) پر تجربات کیے گئے (پکسابے)

سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا کے استعمال کو روزانہ محض 15 منٹ تک کم کرنے سے بھی ذہنی اور جسمانی صحت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔

سائنسی جریدے ’جرنل آف ٹیکنالوجی اِن بیہیورل سائنس‘ میں حال ہی میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ایک گروپ میں شامل افراد میں تین ماہ کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کو روزانہ 15 منٹ تک کم کرنے کے بعد ان کی جسمانی صحت اور نفسیاتی کام کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

برطانیہ کی سوانسی یونیورسٹی کے محققین نے ان نتائج کا موازنہ ان گروپوں سے کیا جنہیں ان 15 منٹوں کے دوران سوشل میڈیا کے علاوہ واضح طور پر کچھ اور کرنے یا اس کا استعمال کم کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

اس تحقیق میں شامل 20 سے 25 سال کی عمر کے درمیان 50 شرکا (33 خواتین اور 17 مرد) نے اپنی صحت اور نفسیاتی امور کے بارے میں ماہانہ سوالات کے جوابات دیے اور اپنے سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹس بھی محققین کو فراہم کیں۔

تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جس گروپ کو اپنے سوشل میڈیا کے استعمال کو کم کرنے کے لیے کہا گیا تھا وہ نزلے، زکام، فلو، مسے اور مہاسوں کا کم شکار ہوئے اور ان کی نیند کے معیار میں 50 فیصد بہتری اور ڈپریشن کی علامات میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ جسمانی بہتری دیگر دو گروپوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ تھی۔

سائنس دانوں نے کہا کہ جن لوگوں کو سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کے لیے کہا گیا تھا وہ روزانہ 15 منٹ کے مطلوبہ وقت کی بجائے تقریباً 40 منٹ تک اس سے دور رہے جب کہ جس گروپ سے کوئی تبدیلی نہ کرنے کو کہا گیا ان میں سوشل میڈیا کے استعمال میں روزانہ 10 منٹ کا اضافہ دیکھا گیا۔

سائنس دانوں نے بتایا کہ جس گروپ کو خاص طور پر ان 15 منٹس کے لیے سوشل میڈیا کے علاوہ کچھ اور کرنے کے لیے کہا گیا تھا ان میں سوشل میڈیا کے مجموعی استعمال میں روزانہ تقریباً 25 منٹ کا اضافہ ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوان سی یونیورسٹی سے وابستہ تحقیق کے شریک مصنف فل ریڈ نے اس حوالے سے کہا: ’یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جب لوگ سوشل میڈیا کا استعمال کم کرتے ہیں تو ان کی زندگی کئی طریقوں سے بہتر ہو سکتی ہے جس میں ان کی جسمانی صحت اور نفسیاتی تندرستی کے لیے فوائد بھی شامل ہیں۔‘

تاہم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کی توثیق کرنا باقی ہے کہ آیا سوشل میڈیا کے استعمال اور صحت کے عوامل کے درمیان براہ راست تعلق ہے یا ایسا محض ڈپریشن جیسے عوامل میں تبدیلی یا جسمانی سرگرمی میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔

ڈاکٹر ریڈ نے مزید کہا: ’جس گروپ سے سوشل میڈیا کے استعمال کو کم کرنے اور کچھ مختلف کرنے کے لیے کہا گیا ان میں یہ فوائد ظاہر نہیں ہوئے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کو صحت مند بنانے کی مہم اس وقت کارآمد نہیں ہو سکتی جب ان کو بتایا جائے کہ وہ اپنا وقت کیسے استعمال کریں۔‘

ان کے بقول: ’وہ اس کا برا منا سکتے ہیں۔ انہیں حقائق بتائیں اور سوشل میڈیا کے استعمال میں کمی کرنے کے لیے انہیں خود نمٹنے دیں بجائے اس کے کہ انہیں کچھ زیادہ کارآمد کام کرنے کے لیے کہا جائے کیوں کہ ہو سکتا ہے یہ کارآمد نہ ہو۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق