ترکی زلزلہ: سوشل میڈیا پر ’اشتعال انگیزی‘ پھیلانے کے الزام میں چار افراد گرفتار

ترکی کی سماجی رابطوں کی سائٹس ان لوگوں کی پوسٹوں سے بھری ہوئی ہیں ہے جو اپنے علاقے، خاص طور پر ختائی شہر میں تلاش اور بچاؤ کی کوششوں کی کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔

ترکی میں زلزلے کے نتیجے میں مرنے والے افراد کی تعداد تین ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں (اے ایف پی)

ترک پولیس نے منگل کو کہا ہے کہ انہوں نے جنوبی ترکی میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد سوشل میڈیا پر ’اشتعال انگیز‘ مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ترک پولیس کے مطابق ان چاروں افراد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب حکام نے ایسے اکاؤنٹس کا پتہ لگایا جو خوف و ہراس پیدا کرنے کے مقصد سے سماجی رابطوں کی سائٹس پر اشتعال انگیز مواد شئیر کررہے تھے۔

ترک پولیس کا مزید کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں لیکن پوسٹوں کے مواد کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترکی کی سماجی رابطوں کی سائٹس ان لوگوں کی پوسٹوں سے بھری ہوئی ہیں ہے جو اپنے علاقے، خاص طور پر حاطے میں تلاش اور بچاؤ (سرچ اینڈ ریسکیو) کی کوششوں کی کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔

پولیس نے منگل کو اس قسم کے دعووں کا جواب دیا اور کہا، ’مدد طلب کرنے والے شہریوں کا پتہ اور مقام کی معلومات فوری طور پر معلوم کی جاتی ہیں اور ان سے رابطہ قائم کیا جاتا ہے۔‘

ترک حکام نے گذشتہ چند برسوں کے دوران سماجی رابطوں یا ان پر پوسٹ کیے جانے والے مواد کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے، خاص طور پر وہ مواد جو ’دہشت گردی‘ کی حمایت کرتا ہے، لیکن اس کی وجہ سےحکام پر اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا