’ہمیں آدھی رات کو جگا دیا‘: انڈونیشیا میں 7.6 شدت کا زلزلہ

مشرقی انڈونیشیا میں منگل کی صبح آنے والے زلزلے سے عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ اس کے شدید جھٹکے شمالی آسٹریلیا میں بھی محسوس کیے گئے اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کی طرف سے 10 جنوری 2023 کو لی گئی اور جاری کی گئی اس ہینڈ آؤٹ تصویر میں انڈونیشیا اور مشرقی تیمور کے قریب 7.6 شدت کے زلزلے کے بعد صوبے ملوکو کے تنیمبر جزائر میں ایک تباہ شدہ مکان کو دیکھا جاسکتا ہے (اے ایف پی)

مشرقی انڈونیشیا میں منگل کی صبح ایک کم گنجان آباد جزیرے میں آنے والے 7.6 شدت کے زلزلے سے گاؤں کی عمارتوں کو نقصان پہنچا جبکہ اس کے شدید جھٹکے شمالی آسٹریلیا میں بھی محسوس کیے گئے اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق زلزلے سے انڈونیشیا کے تنیمبر جزیروں میں دو سکولوں کی عمارتوں اور 15 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ ایک شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع سامنے آئی۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق انہوں نے تین سے پانچ سیکنڈ تک زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے، جس کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔

اعدادو شمار کے مطابق 7.6 کی شدت کے زلزلے کا مرکز بحیرہ بندہ میں تھا، جو ملکو صوبے میں تنیمبر جزائر کے قریب تھا، جہاں تقریباً ایک لاکھ 27 ہزار افراد مقیم ہیں۔

زلزلے کے جھٹکے پاپوا اور مشرقی نوسا ٹینگارا صوبوں کے ساتھ ساتھ شمالی آسٹریلیا میں بھی محسوس کیے گئے۔

انڈونیشیا کی موسمیات اور جیو فزیکل ایجنسی نے زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کی تھی، جسے تین گھنٹے بعد ختم کردیا گیا تھا۔

ایجنسی کے سربراہ دوائیکوریتا کرناوتی نے کہا: ’زلزلے کے مرکز کے اردگرد لہروں کے مشاہدات کی بنیاد پر سطح سمندر میں کوئی خاص بے ضابطگی یا تبدیلی نہیں دکھائی دی۔‘

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے کہا کہ زلزلے کی گہرائی 105 کلومیٹر (65 میل) تھی اور اس کا مرکز آسٹریلیا کے شمالی سرے سے زیادہ دور نہیں تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زیادہ گہرائی میں آنے والے زلزلوں سے سطح زمین پر کم نقصان ہوتا ہے لیکن یہ زیادہ وسیع پیمانے پر محسوس کیے جاتے ہیں۔

شمالی آسٹریلیا میں ایک ہزار سے زیادہ افراد نے جیو سائنس آسٹریلیا کو اطلاع دی کہ انہوں نے زلزلہ محسوس کیا۔

جوائنٹ آسٹریلوی سونامی وارننگ سینٹر نے کہا کہ زلزلے سے مین لینڈ یا کسی جزیرے یا علاقے کو سونامی کا خطرہ نہیں ہے۔

آسٹریلوی گلوکارہ واسی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ سب سے طویل زلزلہ تھا جسے انہوں نے محسوس کیا تھا۔

انہوں نے لکھا: ’ہم آدھی رات کو گھر سے باہر بھاگے۔ میں نے کبھی ایسے زلزلے کا تجربہ نہیں کیا جو اتنا طویل رہا اور اتنا زوردار محسوس ہوا۔ یہ کافی خوفناک تھا۔‘

انہوں نے مزید لکھا: ’ہمیں آدھی رات کو (زلزلے نے) جگا دیا۔‘

بحر الکاہل کے ’رنگ آف فائر‘ جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی رہتی ہیں، کی وجہ سے انڈونیشیا کو اکثر زلزلوں اور آتش فشاں کے پھٹنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

گذشتہ برس جنوری میں بھی 6.2 شدت کے زلزلے نے انڈونیشیا کے سلاویسی جزیرے کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جہاں ہونے والے تباہی میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

2018 میں انڈونیشیا کے سلاویسی جزیرے پر 7.5 شدت کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں سونامی کے نتیجے میں 4300 سے زیادہ افراد ہلاک یا لاپتہ ہوگئے تھے۔

26 دسمبر 2004 کو سماترا کے ساحل پر 9.1 شدت کے زلزلے نے ایک تباہ کن سونامی کو جنم دیا تھا، جس سے پورے خطے میں 220000 ہلاکتیں ہوئی تھیں جن میں 170000 اموات صرف انڈونیشیا میں ہوئی تھیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا