ایران کے ساتھ معاہدہ دو سالہ مذاکرات کا نتیجہ ہے: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ ’بات چیت کے ذریعے علاقائی سلامتی کے تمام چیلنجز سے نمٹنا اور تمام معاملات کو خوش اصلوبی سے حل کرنا مملکت سعودی عرب کا عزم ہے۔‘

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ ’ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی سعودی عرب کے وژن سے ہوئی ہے جس کی بنیاد مذاکرات کی ترجیح ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ دو سال تک جاری رہنے والی بات چیت کا نتیجہ ہے جس کے اختتام پر ہم اچھے ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کے احترام کی بنیاد پر مفاہمت پر پہنچے۔‘

ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے بعد العریبہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اس بات چیت کے ذریعے علاقائی سلامتی کے تمام چیلنجز سے نمٹنا اور تمام معاملات کو خوش اصلوبی سے حل کرنا مملکت سعودی عرب کا عزم  ہے۔‘

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم مستقبل کو پرامید انداز میں دیکھتے ہیں اور تعلقات کو مستحکم کرنے اور خطے کے تمام ممالک کے مفادات کی خدمت اور خطے کی سلامتی کے تحفظ کے لیے کام کرتے ہیں۔‘

جمعے کو سعودی عرب اور ایران نے چین کی سہولت کاری سے ہونے والے مذاکرات کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا، جن میں سکیورٹی تعاون، تجارت، معیشت سمیت دیگر اہم شعبے شامل ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی عرب، چین اور ایران کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیجنگ میں ہونے والے ان مذاکرات میں سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر مساعد بن محمد العيبان اور ایران کی جانب سے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی شامل تھے۔

سعودی عرب اور ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ پر جمعے کو نشر ہونے والی خبروں کے مطابق دونوں ممالک نے سات سال بعد تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان مذاکرات کے بعد سعودی عرب اور ایران نے اپنے سفارتی مشن کھولنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے پر شائع ہونے والے اعلامیے کے مطابق سعودی عرب اور ایران نے چینی صدر شی جن پنگ کی سہولت کاری سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان بہترین ہمسائیگی پر مبنی تعلقات پر اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات اور سفارت خانے کھولنے کا عمل دو مہینے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے سکیورٹی تعاون، تجارت، معیشت، ٹیکنالوجی، سائنس، کلچر، کھیلوں اور امور نوجوانان پر سال 2001 اور 1998 میں ہونے والے معاہدوں کی بحالی پر بھی اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ معاہدے میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی خودمختاری کے احترام اور اور دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ملاقات پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ باہمی تعلقات میں اضافے اور سفارت کاروں کی واپسی کے انتظامات بھی کیے جائیں گے۔

خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب اور ایران نے چین میں ہونے والے ان مذاکرات کے بعد اپنے سفارتی مشن کھولنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

جمعے کو دونوں ممالک کے سرکاری میڈیا پر نشر ہونے والی خبروں کے مطابق دونوں ممالک نے سات سال بعد تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کئی روز تک جاری رہنے والے ان مذاکرات میں ایران اور سعودی عرب کے اعلی عہدیدار شریک تھے۔

جس کے بعد جمعے کو چین میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا پاکستان سمیت متعدد ممالک نے خیرمقدم کیا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چین کی سہولت کاری سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو یقین ہے کہ اس یہ اہم سفارتی پیش رفت خطے اور اس آگے بھی امن اور استحکام میں اہم کردار ادا کرے گی۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیان میں چینی کردار کو بھی سراہا ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے جمعے کو سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم تو کیا تاہم ساتھ میں اس شبہے کا بھی اظہار کیا کہ ’ایران اپنے وعدوں پر عمل کرے گا۔‘

اسی طرح عراق نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں ’نیا باب‘ قرار دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا