سی پیک نے میانوالی کے علاقے داؤد خیل کی قسمت کیسے بدلی؟

تقریباً ڈیڑھ لاکھ آبادی پر مشتمل داؤد خیل ایک پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقہ ہے، جہاں نہ صرف تعلیمی رجحان کی کمی ہے بلکہ روزگار کے وسائل بھی محدود ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے پانچ جنوری 2022 کو ہکلہ اسلام آباد تا ڈیرہ اسماعیل خان سی پیک موٹر وے کا افتتاح کیا تھا، جو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے مغربی روٹ کا ایک اہم جزو ہے۔

110 ارب روپے سے زائد کی لاگت کے ساتھ سی پیک موٹروے کے اس روٹ کی تکمیل سے اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان تک تمام علاقے دیگر موٹرویز اور قومی شاہراہوں کے ملکی نیٹ ورک سے بھی منسلک  ہو گئے ہیں۔

اس روٹ پر 11 انٹر چینجز، 36 پل، 33 فلائی اوور اور 119 انڈر پاسز کی تعمیر کیے گئے ہیں۔

انہی انٹرچینجز میں سے ایک ہکلہ اسلام آباد سے آتے ہوئے 155 کلو میٹر کے فاصلے پر ضلع میانوالی کی حدود میں  پہلا اور سب سے اہم انٹرچینج اور ٹول پلازہ، جو جنرل ثناء اللہ خان اور عمومی طور پر داؤد خیل انٹرچینج بھی کہلاتا ہے۔

تقریباً ڈیڑھ لاکھ آبادی پر مشتمل داؤد خیل ایک پسماندہ اور کم ترقی یافتہ علاقہ ہے۔ دو یونین کونسلز پر مشتمل اس علاقے میں نہ صرف تعلیمی رجحان کی کمی ہے بلکہ روزگار کے وسائل بھی محدود ہیں۔

تاہم اب روٹ کے چلنے اور ایک سال گزر نے پر واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاں ویرانے میں چہل پہل بڑھی ہے، وہیں داؤد خیل اور گردونواح کی معیشیت اور رہائشیوں کے روزگار کو بھی کافی تقویت ملی ہے۔

اس انٹرچینج پر اب کئی ہوٹل، ڈھابے، ٹک شاپس اور چائے کے کھوکھے کھل چکے ہیں اور جو ہوٹل پہلے آبادی کے قریب تھے وہ اب انٹر چینج کے قریب بن چکے یا منتقل ہو گئے ہیں، جہاں مسافر من پسند اشیائے خورد نوش سے مستفید ہوتے ہیں۔

اس سے نہ صرف ہوٹل مالکان کی کمائی بڑھ گئی ہے بلکہ بڑی مسافر گاڑیوں کی بہتات سے اس شعبے سے وابستہ افراد جو پہلے بے روزگار تھے یا  کوئی اور محنت مزدوری کرتے تھے، وہ اب معقول روزگار کما رہے ہیں۔

اسی انٹرچینج پر کھڑے پھیری والے اور ریڑھی والوں سے مسافر خواتین اور بچے آتے جاتے، اترتے چڑھتے کھانے پینے کی چیزیں بھی خرید لیتے ہیں جس سے وہ بھی آسودہ حال دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسی طرح ٹریفک رش کی وجہ سے پنکچر اور ہوا بھرنے والے اور اس شعبے سے منسلک کئی افراد معقول دیہاڑی لگا رہے ہیں۔

اس تناظر میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ضلع میانوالی میں بائیکیا سروس بھی شروع ہو چکی ہے، جس سے دن یا رات کے کسی پہر اس انٹرچینج کے قریب بس سے اترنے والے مسافر موٹرسائیکل پر اپنی منزل مقصود پر پہنچ جاتے ہیں۔

مستقبل میں ہکلہ اسلام آباد تا ڈیرہ اسماعیل خان سی پیک موٹروے داؤد خیل کے ساتھ پورے ضلع میانوالی کے لیے ترقی کے  سود مند مواقعوں کو جنم دے گا بلکہ یہ کہنا قطعاً غلط نہ ہو گا کہ اس روٹ سے ملحقہ ایسے علاقوں میں سماجی ترقی کے ایک نئے دور کے آغاز کا راستہ ہموار ہوچکا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت