انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور کے حکام نے جمعے کو کہا کہ مندر کے کنویں پر پڑی چھت ٹوٹنے کے نتیجے میں گر کر موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 35 ہو گئی ہے جب کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بڑے مذہبی تہوار کے موقعے پر چھٹی کے روز پوجا کرنے والے درجنوں افراد باؤلی کی چھت ٹوٹنے کے بعد کنویں میں گر گئے۔
باؤلی ایسا کنواں ہوتا جس میں پانی تک پہنچنے کے لیے سیڑھیاں بنی ہوتی ہیں۔
اندور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے خبر رساں ادارے کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ’35 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ ایک شخص لاپتہ ہے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔‘
انڈیا کے وزیر اعظم نریندرمودی کا کہنا تھا کہ انہیں حادثے کی خبر سن کر شدید دکھ ہوا۔ مودی کے مطابق: ’ریاستی حکومت تیزی سے جاری امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ میں تمام متاثرین اور ان کے خاندانوں کے لیے دعاگو ہوں۔‘
انڈین وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ حادثے میں متاثر ہونے والے ہر خاندان کو دو لاکھ انڈین روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس افسر منیش کپوریا نے اے ایف پی کو بتایا کہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حادثے میں زخمی ہونے والوں کو سرکاری ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
انڈیا میں ہندو دیوتا رام کی پیدائش کا تہوار رام نوامی منایا جا رہا ہے۔ اس موقعے پر پورے ملک میں ہندو بڑی تعداد میں مندروں میں جمع ہوتے ہیں۔ مذہبی تہواروں کے موقعے پر انڈیا میں پوجا کے مقامات پر حادثات عام ہیں۔
انڈین ریاست کیرالہ 2016 میں ہندوؤں کے نئے سال کے موقع پر ایک مندر میں آتش بازی کے مظاہرے کے دوران ہونے والے خوفناک دھماکے میں کم از کم 112 افراد کی جان گئی۔
مدھیہ پردیش میں 2013 میں ایک مندر کے قریب ایک پل پر بھگدڑ مچنے سے 115 لوگ جان سے گئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کنویں کی چھت گرنے کے بعد مندر میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ باہر کی طرف بھاگے۔ لوگوں کو باہر نکلنے میں مدد دینے کے لیے دہائیوں پرانے مندر کی ایک دیوار گرا دی گئی۔
فوج سمیت 140 افراد کے امدادی عملے نے پمپ سے پانی نکال کر رسوں اور سیڑھیوں کی مدد سے لاشوں اور زخمیوں کو کنویں سے نکالا۔ تنگ راستے اور ملبے نے امدادی کام کو مشکل بنا دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ پوجا کرنے والوں کا ایک بڑا ہجوم آگ کی رسم اور دیوتا رام کا تہوار منانے کے لیے مندر میں جمع تھا۔ مقامی لوگوں کی تنظیم کے صدر کانتی بھائی پٹیل نے صحافیوں کو بتایا کہ حکام نے حادثے کے بعد سست روی کا مظاہرہ کیا اور پہلی ایمبولینس ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد جائے حادثہ پر پہنچی۔
ریاست کے منتخب اعلیٰ عہدے دار شیو راج چوہان کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کنویں کی چھت زیادہ لوگوں کے بوجھ کی وجہ سے ٹوٹ کر گری۔
ان کا کہنا تھا کہ 33 لاشوں کو شناخت کر لیا گیا ہے جب کہ جمعے کو 16 زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
مندر کے کئی حکام نے کئی سال پہلے کنویں کا استعمال بند کرنے کے بعد اس پر چھت ڈال دی تھی۔