ایرانی سرحد سے فائرنگ، چار پاکستانی فوجی جان سے گئے

پاکستان فوج نے ایک بیان میں بتایا کہ ایرانی سرحد کے پار سرگرم دہشت گردوں کے ایک گروہ کی فائرنگ سے پاکستانی ضلع کیچ میں گشت کرنے والے چار سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے۔

پاکستانی فوجی 26 فروری، 2022 کو چمن میں پاک افغان سرحد پر ایک چوکی پر پہرہ دے رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہفتے کو ایک بیان میں بتایا کہ ایرانی سرحد کے پار سرگرم دہشت گردوں کے ایک گروہ کی فائرنگ سے پاکستانی ضلع کیچ میں گشت کرنے والے چار سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی سکیورٹی اہلکار پاکستان ایران سرحد پر کیچ کے جلگئی سیکٹر میں معمول کی گشت پر تھے، جب ان پر ایران کے علاقے سے حملہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ مسلح حملے سے چار فوجی اہلکار نائیک شیر احمد، لانس نائیک محمد اصغر، سپاہی محمد عرفان اور سپاہی عبدالرشید زخمی ہوئے جو بعد ازاں جانبر نہ ہو سکے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ’مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام اور دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کے لیے ایرانی حکام سے ضروری رابطہ کیا جا رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیراعظم شہبازشریف نے واقعے پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ پاکستان کا قومی ایجنڈا ہے۔ ’اللہ کی مدد سے ہم دہشت گردوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔‘ 

ایوان وزیراعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیراعظم نے جان سے جانے والے سکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی۔ 

پاکستان کے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی حملے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ’پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں متحد ہے اور اس ناسور کا خاتمہ کر کے ہی دم لیں گے۔‘

انہوں نے جانیں گنوانے والے سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا: ’وطن کے بیٹے اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے جانیں نچھاور کر رہے ہیں، پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے۔‘

اس سال جنوری میں بھی ایران کے اس پار سے فائرنگ کے نتیجے میں چار سکیورٹی اہلکاروں کی اموات ہوئی تھیں۔

تب وزیراعظم شہباز شریف نے ایران سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین کو سرحد پار سے حملوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان