نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز: پاکستانی سکواڈ کا اعلان، بابر اعظم کپتان

نیوزی لینڈ کی ٹیم آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ رہی ہے جہاں وہ لاہور کے قدافی سٹیڈیم سے اپنے دورے کا آغاز کرے گی۔  مہمان ٹیم اس دورے میں پانچ ٹی ٹوئنٹی اور پانچ ون ڈے میچز کھیلے گی۔

پاکستان کے کھلاڑی، شاہین شاہ آفریدی، بابر اعظم اور محمد رضوان، 23 اکتوبر 2022 کو میلبورن کے کرکٹ گراؤنڈ میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے ایک میچ کے دوران (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ سیریز کے لیے سکواڈ کا اعلان کردیا ہے، جس میں تمام تر افواہوں کے برعکس بابراعظم ہی کو کپتان مقرر کیا گیا ہے جبکہ شاداب خان نائب کپتانی کریں گے۔

اس سے قبل خبروں میں شاداب خان سے متعلق افواہیں گرم تھیں کہ نائب کپتانی سے معزول کردیا جائے گا تاہم بورڈ نے تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے شاداب خان کی حیثیت کو قائم رکھا ہے۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ رہی ہے جہاں وہ لاہور کے قدافی سٹیڈیم سے اپنے دورے کا آغاز کرے گی۔  مہمان ٹیم اس دورے میں پانچ ٹی ٹوئنٹی اور پانچ ون ڈے میچز کھیلے گی۔

پی سی بی نے منگل کو اس سیریز کے لیے ٹیم کا اعلان کردیا تھا جس کے مطابق ٹیم میں سینیئر کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی ہے۔

بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور فخر زمان دوبارہ ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں۔

پانچوں کھلاڑیوں کو افغانستان کے خلاف سیریز میں آرام دیا گیا تھا۔

ٹی ٹوئنٹی کی ٹیم جو افغانستان کے خلاف کھیلی تھی اس کی کپتانی شاداب خان کر رہے تھے اور سیریز ہارنے کے بعد سخت تنقید کی زد میں تھے۔ یہاں تک خیال کیا جارہا تھا کہ انہیں اس سیریز میں ڈراپ کردیا جائے گا لیکن لگتا ہے کہ کپتان کے اصرار پر وہ اپنی جگہ بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

محمد حارث جن کی کارکردگی افغانستان کے خلاف بری رہی تھی انہیں تو شامل کیا گیا ہے لیکن مسلسل دو دفعہ صفر پر آؤٹ ہونے والے عبداللہ شفیق ڈراپ کردیے گئے ہیں۔

ون ڈے کی ٹیم میں سب سے دلچسپ شمولیت حارث سہیل کی ہے۔ حارث سہیل جو گذشتہ ایک سال سے ڈومیسٹک کرکٹ سے دور تھےانہیں رواں سال کے شروع میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ میچوں میں خود کو منوانے کا موقع ملا تھا لیکن ناکام رہے تھے۔ تاہم  ایک بار پھر ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں۔

اسی طرح شان مسعود بھی سکواڈ کا حصہ ہیں حالانکہ وہ گذشتہ سیریز میں بن بلائے مہمان کی مانند نائب کپتان بن گئے تھے مگر کسی بھی میچ کا حصہ بن سکے تھے۔

اگر نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کی بات کی جائے تو سب سے اہم احسان اللہ کی دونوں فارمیٹ میں شمولیت ہے۔  اپنی رفتار اورکنٹرول سے وہ نسیم شاہ پر فوقیت رکھ سکتے ہیں اور توقع یہی ہے کہ انھیں ترجیح دی جائے گی

زمان خان اگرچہ افغانستان کے خلاف متاثر نہیں کرسکے تھے لیکن ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا حصہ ہیں۔

اسامہ میر بالآخر ون ڈے سکواڈ کا حصہ بننے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

صائم ایوب بھی اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہے تاہم بابر فخر زمان اور رضوان کی واپسی کے بعد ان کو چانس ملنا مشکل نظر آتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نیوزی لینڈ کی ٹیم جو اپنے سات اہم کھلاڑیوں کے بغیر آرہی ہے اور بظاہر کمزور نظر آتی ہے اس کے مقابلے میں پاکستان نے اپنی بھرپور قوت کے ساتھ سکواڈ ترتیب دیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی سکواڈ

ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

بابر اعظم، شاداب خان، فہیم اشرف، فخر زمان، حارث رؤف، افتخار، احسان اللہ، عماد وسیم، محمد حارث، محمد نواز، محمد رضوان، نسیم شاہ، صائم ایوب، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور زمان خان۔

ون ڈے سکواڈ

ایک روزی سیریز کے سکواڈ کا حصہ بننے والے کھلاڑیوں کے نام ہیں:

بابر اعظم، شاداب خان، فخر زمان، حارث رؤف، احسان اللہ، محمد نواز، محمد رضوان، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، عبداللہ شفیق، حارث سہیل، امام الحق، سلمان علی آغا، اسامہ میر اور وسیم جونیئر۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ