پینٹاگون اور ’لیک‘ دستاویزات

انڈپینڈنٹ عریبیہ کے کارٹونسٹ نے اپنے اس کارٹون میں اس ممکنہ لیک پر اپنے انداز میں روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

(انڈپینڈنٹ عربیہ)

امریکی حکام حال ہی میں آن لائن لیک ہونے والی انتہائی خفیہ فوجی اور انٹیلی جنس دستاویزات کو عام کرنے کے ماخذ کا پتہ لگانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جن میں یوکرین کے فضائی دفاع سے لے کر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد تک کی تفصیلات شامل ہیں۔

بعض مغربی سکیورٹی ماہرین اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ ہو سکتا ہے ان دستاویزات کو امریکہ میں موجود کسی شخص نے ہی لیک کیا ہو۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ دستاویزات میں جن موضوعات پر بات کی گئی ہے ان میں یوکرین، چین، مشرق وسطیٰ اور افریقہ کی جنگ شامل ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں اتحادی ملک کی بجائے کسی امریکی شہری نے عام کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی محکمہ دفاع کے سابق اعلیٰ عہدے دار مائیکل ملروئے نے ایک انٹرویو میں روئٹرز کو بتایا تھا کہ ’اب توجہ اس بات پر ہے کہ یہ ایک امریکی لیک ہے کیوں کہ بہت سی دستاویزات صرف امریکی ہاتھوں میں تھیں۔‘

انڈپینڈنٹ عریبیہ کے کارٹونسٹ نے اپنے اس کارٹون میں اس ممکنہ لیک پر اپنے انداز میں روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کارٹون