’موت کے کنویں میں موٹرسائیکل چلا کر بھی روٹی پوری نہیں پڑتی‘

تفریحی میلوں میں لگنے والے ’موت کے کنویں‘ میں گذشتہ 38 سالوں سے موٹر سائیکل چلا رہے ظفر عباس کسی کو یہ کام سکھانے پر تیار نہیں۔

تفریحی میلوں میں لگنے والے ’موت کے کنویں‘ میں گذشتہ 38 سالوں سے موٹر سائیکل چلا رہے 56 سالہ ظفر عباس کے مطابق اتنا خطرناک کام کرنے کے باجود ان کے لیے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہے۔ 

کراچی میں عید کے موقعے پر لگنے والے ایک تین روزہ میلے میں ’موت کے کنویں‘ میں موٹر سائیکل چلانے والے ظفر کے لیے یہ کھیل اتنا خطرناک ہے کہ وہ کسی کو اس طرح موٹر سائیکل چلانا نہیں سکھا رہے۔ 

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا: ’اگر کوئی نوجوان اپنے والدین سے لکھوا کر لے آئے تو ہم انہیں موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلانا سکھا سکتے ہیں۔

’مگر ہمیں پتہ ہے کہ کوئی والدین بھی ایسا نہیں کریں گے کیوں کہ لوگوں نے ہمیں کئی بار گرتے دیکھا ہے۔‘

ان کے بقول: ’یہ خطرناک کام ہے، میں کئی بار گر چکا ہوں۔ اس کھیل کے لیے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔

’تربیت کے علاوہ اس کھیل کو کسی نجی جگہ پر نہیں کھیلنا چاہیے۔‘

پاکستان کے مختلف علاقوں میں لگنے والے روایتی میلوں میں سرکس، بچوں کے جھولوں، چھوٹی ٹرین اور دیگر تفریح کے ساتھ ’موت کے کنویں‘ بھی عموماً لوگوں کا دل بہلانے کا کام کرتے ہیں۔

ان کنوؤں کو لوہے کے جنگلوں اور کھنبوں کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے، جس کے درمیان میں گول دائرے کی صورت میں لکڑی اور دھات کے تختوں سے ایک کنواں نما شکل بنائی جاتی ہے، جس کی انچائی تقریباً 25 سے 30 فٹ ہوتی ہے۔

اس کنویں نما عمودی دیواروں پر موٹر سائیکل یا چھوٹی کار عمودی حالت میں تیز رفتاری سے چلائی جاتی ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ظفر نے بچپن میں والدین سے ناراض ہو کر گھر چھوڑنے کے بعد میلوں میں کام کرنا شروع کر دیا تھا۔

انہوں نے سرکس کا سامان لوڈ کرنے سے لے کر مختلف مزدوریاں کیں۔

بعد ازاں انہوں نے ’موت کے کنویں‘ میں موٹر سائیکل چلانا سیکھا اور اب گذشتہ 38 سالوں وہ سے یہی کام کر رہے ہیں۔ 

ظفر کے مطابق: ’ماضی میں اس کام کی قدر تھی۔ لوگ بڑا انعام دیتے تھے۔ اس وقت پیسوں میں بھی برکت تھی۔

’اب لوگ اتنا انعام نہیں دیتے اور نہ اتنی اجرت ملتی ہے، مگر مجبوری ہے کیوں کہ اب مجھ سے کوئی اور کام یا مزدوری نہیں ہوگی۔ اس لیے بس اب یہ کام کر کے وقت گزار رہے ہیں۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا