اسرائیل: سکارف پہن کر سرکس میں کام کرنے والی لارا

لارا اسدی کے مطابق یہ کام کرنے کے لیے خاندان کی حمایت ضروری ہے کیونکہ لوگ اس کام کو نامناسب سمجھتے ہیں۔

اسرائیل کے عرب قصبے دیر الاسد سے تعلق رکھنے والی انگریزی کی 24 سالہ استاد لارا اسدی نے حجاب پہن کر ان کے پیشے پر تنقید کرنے والے ہر شخص کے لیے ایک منفرد پیغام دیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لارا سرکس کے ایک مقامی گروپ کے ساتھ اپنے لائیو شو کے لیے تربیت حاصل کر رہی ہیں اور بلندی پر ٹراپیز پر سیکھ بھی رہی ہیں۔

لارا نے کہا، ’جب میں پرائمری سکول میں تھی، دوسری یا تیسری کلاس میں اور میں بہت چھوٹی تھی، تو سکول میں بہت سی سرگرمیاں ہوتی تھیں۔

’ایک سرکس گروپ نے ہمارے لیے پرفارم کیا اور یہ وہی گروپ ہے جس کا میں آج حصہ ہوں۔ میں نے پرفارمنس دیکھی اور میں نے لچکدار جسم کی کارکردگی سے سب سے زیادہ لطف اٹھایا۔‘

معاشرتی ردعمل کے ساتھ ساتھ لارا کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ کہ کچھ لوگ ان کے عقیدے اور سر کے لباس کو نامناسب سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لارا کا کہنا تھا کہ ’ایک جملہ جو چند سال قبل مجھے کہا گیا اور وہ میں کبھی نہیں بھولوں گی اور اب بھی میرے ذہن میں ہے کہ ’آپ اسلام کے تشخص کو مسخ کر رہی ہیں‘، یا یہ کہ ’آپ کا لباس مناسب نہیں ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’میں سمجھتی ہوں کہ میرا لباس اور میری زندگی کامل نہیں ہے، اگر یہ کامل ہوتے تو میں انسان نہ ہوتی، میں ایک فرشتہ ہوتی، کوئی بھی کامل نہیں ہے اور میں صرف اپنی نمائندگی کی ذمہ دار ہوں اور معاشرے میں کسی خاص طبقے کی ذمہ دار نہیں ہوں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’اس کیریئر کو شروع کرنے کے لیے خاندان کی حمایت ضروری ہے جو اب بھی بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ خواتین کے لیے مناسب نہیں ہے۔‘

لارا کو امید ہے کہ وہ اپنے کام کے ذریعے صنفی مساوات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں مدد دے سکتی ہیں اور خواتین کو ترغیب دے سکتی ہیں کہ وہ اپنے شوق کو آگے بڑھائیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی آرٹ