جب ہم نے سعودیوں کو دیکھا تو خوشی سے رو پڑے: ایرانی شہری

سعودی عرب میں ایرانی ناظم الامور حسن زرنگار ابرقويي نے ایرانی شہریوں کے انخلا میں مدد پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔

سعودی عرب میں ایرانی ناظم الامور حسن زرنگار نے سوڈان سے ایرانی شہریوں کے انخلا میں تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔

حسن زرنگار نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سعودی عرب اس کی وزارت خارجہ اور فوج کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ایرانی شہریوں کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔‘

سوڈان سے انخلا کے بعد جدہ پہنچنے والے 65 ایرانی شہریوں کو وطن واپس لے جانے کے لیے ایک ایرانی ہوائی جہاز ہفتے کی رات سعودی عرب کے کنگ عبد اللہ ایئر بیس پر پہنچا۔

عرب نیوز کے مطابق یہ ایرانی اور دیگر ممالک کے شہری ہفتے کی صبح سوڈان پورٹ سے سعودی بحری جہاز پر جدہ پہنچے تھے۔

سوڈان میں فوجی اور نیم فوجی دستوں کے مابین گذشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے جاری شدید لڑائی جاری ہے، جس دوران سعودی عرب نے بڑے پیمانے پر غیر ملکیوں کے انخلا میں مدد کی ہے۔

اس حوالے سے ہفتے کو اعلان کیا گیا کہ سعودی عرب نے پورٹ سوڈان سے سب سے بڑا انخلا کرتے ہوئے اپنے ایک جہاز میں 20 سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے 1866 شہریوں کو جدہ پہنچایا، جس کے بعد سوڈان سے سعودی عرب پہنچنے والوں کی تعداد 4879 افراد تک پہنچ گئی۔

ان میں 139 سعودی شہری اور دیگر ممالک کے 4738 کے لوگ شامل ہیں۔

ایرانی ناظم الامور حسن زرنگار کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے (سعودی عرب) ہمارے لوگوں کو پورٹ سوڈان سے جدہ اور پھر جدہ سے تہران آنے میں مدد کی۔‘

’دونوں ملکوں کے درمیان بہت اچھا اور بہترین تعاون رہا۔ قونصلر کی سطح پر اور انسانی بنیادوں پر۔ ہمارے بھائیوں کی مدد کے لیے آپ کی تمام کوششوں کا بہت شکریہ۔‘

سوڈان سے سعودی عرب پہنچنے والی ایرانی شہری لیدا سعیدی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے (سعودی عرب) جو کچھ ہمارے لیے کیا اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ کیونکہ ہم سوڈان کے حالات سے بہت خوفزدہ تھے۔ یہ ہمارے لیے بہت خطرناک تھا۔‘

لیدا سعیدی کہتی ہیں کہ ’جب ہم پورٹ سوڈان آ رہے تھے تو ہمیں معلوم نہیں تھا کہ کیا کرنا ہے۔ ہم خرطوم میں رہتے ہیں، وہاں کے حالات بہت خراب ہیں۔‘

’ہم پورٹ سوڈان آ رہے تھے تو ہمیں بتایا گیا کہ سعودی عرب ہمارے لیے ایک جہاز بھیجنا چاہتا ہے۔ یہ سن کر ہمیں خوشی ہوئی کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ ہم سوڈان سے باہر کیسے نکلیں گے اور اب ہم بہت خوش ہیں۔‘

لیدا سعیدی نے بتایا کہ ’جب ہمیں بتایا گیا کہ آپ (سعودی) ہمیں لینے آ رہے ہیں تو ہم بہت خوش ہوئے اور جب ہم نے عربی سعودیوں کو دیکھا تو ہم رو پڑے، میں، میرے دوست اور تمام خواتین۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اپنے بچے کی وجہ سے بہت خوش ہوں۔ آپ نے ہمارے لیے جو کچھ کیا، اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ اور میں بہت خوش ہوں کہ ایران اب ایک بار پھر اس ملک (سعودی عرب) کا دوست ہے۔‘

اس سے قبل فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب کے راستے سوڈان سے انخلا کرنے والا پہلا ایرانی شہری ہفتے کو جدہ پہنچا۔

ایران اور سعودی عرب نے رواں سال 10 مارچ کو سات سال سے جاری سفارتی تعطل کو ختم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

سوڈان سے جدہ کی کنگ فیصل نیول بیس پر پہنچنے والے جہاز میں چار ایرانی سفارت کار شامل تھے۔

بچپن سے خرطوم میں رہنے والے ایک 28 سالہ ایرانی شہری مہرداد ملک زاد نے کہا کہ ’کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ لڑائی اتنی شدید ہو جائے گی اور ان کا نکلنا بھی حیران کن تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ملک زاد، جن کا خاندان سوڈانی دارالحکومت میں تیل کی مصنوعات کا کاروبار کرتا ہے، کے مطابق: ’ہماری قومیت کی وجہ سے، ہم نے کبھی سوچا نہیں تھا کہ جب ہمیں نکالا گیا تو ہم سعودی عرب آئیں گے۔

’خوش قسمتی سے، انہوں نے واقعی ہماری مدد کی۔ انہوں نے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھا اور مل کر کام کیا۔ انھوں نے جانیں بچائیں۔‘

سعودی عرب اور ایران نے نئے سفارتی معاہدے کے بعد ابھی تک سفارت خانے نہیں کھولے، لیکن اڈے پر منتظر ایرانی سفارت کاروں میں سے ایک حسن زرنگار ابرغوئی نے کہا کہ ان کی حکومت سعودی حکام کے ’انسانی تعاون‘ کے لیے شکر گزار ہے۔

15 اپریل کو سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتاح البرہان اور ان کے بعد سب سے اعلیٰ افسر محمد حمدان جو نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایف ایف) کی کمانڈ کرتے ہیں، کی افواج کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے اب تک 510 سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کا بھی جنگ زدہ سوڈان میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے پاک فضائیہ کا انخلا کا مشن جاری ہے۔

پاکستان ایئر فورس کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آج صبح پاک فضائیہ کا ایک اور ایئر بس طیارہ 140 ہم وطنوں، بشمول بچوں اور اہل خانہ، کو لے کر بحفاظت کراچی پہنچ گیا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا