سہ فریقی اجلاس: ’پرامن افغانستان خطے کا مشترکہ مفاد‘

تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مطابق ’ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان خطے کے مشترکہ مفاد کے لیے ضروری ہے۔‘

مذاکرات میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک مشترکہ طور پر توسیع دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا (ٹوئٹر، وزارت خارجہ پاکستان)

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری شدہ بیان کے مطابق اسلام آباد میں چھ مئی کو منعقد ہونے والے پانچویں سہ ملکی مذاکرات میں چین، افغانستان اور پاکستان نے علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی گروہ کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

بیان کے مطابق ’تینوں فریقوں نے تحریک طالبان پاکستان، ایسٹرن ترکستان اسلامک موومنٹ سمیت کسی بھی فرد، گروہ یا جماعت کو علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور خطرے میں ڈالنے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔‘

وزرائے خارجہ کے مطابق ’ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان خطے کے مشترکہ مفاد کے لیے ضروری ہے۔‘

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ کن گینگ اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے مذاکرات میں کہا کہ خطے کی سلامتی کو درپیش مسائل عالمی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں اور علاقائی استحکام و اقتصادی خوشحالی پر براہ راست اثر ڈال رہے ہیں۔

وزرائے خارجہ نے اس مقصد کو فروغ دینے میں سہ فریقی تعاون اہمیت پر زور دیا۔  

تینوں ممالک نے سیکورٹی، منظم جرائم اور منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ہم آہنگی اور تعاون پر اتفاق کیا نیز بین الاقوامی برادری سے دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کو مضبوط بنانے اور متعلقہ ممالک کو اس سلسلے میں ضروری سامان، آلات اور تکنیکی مدد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔

وزارت خارجہ کے جاری شدہ بیان کے مطابق ’تینوں فریقوں نے افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہنے اور افغان امن، استحکام اور تعمیر نو کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

افغانستان کے اندر اقتصادی سرگرمیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزرائے خارجہ نے افغان معیشت کی بحالی کے لیے حقیقت پسندانہ راستے تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس مقصد کے لیے سہ فریقی سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

مذاکرات میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت سہ فریقی تعاون کو آگے بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک مشترکہ طور پر توسیع دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

تینوں فریقوں نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ منشیات کے مؤثر طریقے سے انسداد میں افغانستان کی مدد کرے۔

وزرائے خارجہ نے لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی میں فراخدلی پر پڑوسی ممالک بالخصوص پاکستان کی تعریف کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی باوقار واپسی اور دوبارہ انضمام کے لیے ان ممالک اور افغانستان کو ضروری مدد فراہم کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا