گارنٹی ہے ’سپر پنجابی‘ دیکھ کر ہنستے ہوئے گھر جائیں گے: صائمہ بلوچ

صائمہ بلوچ کے مطابق: ’اس فلم میں رقص تو ہے، مگر رقصِ بسمل نہیں بلکہ خوشی والا ڈانس ہے، رجو نے رلایا تھا، صاحبہ ہنسائے گی اور اس کی گارنٹی ہے کہ آپ سب ہنستے ہوئے گھر جائیں گے۔‘

صائمہ بلوچ کو دنیا مولاجٹ کی رجو کے کردار سے جانتی ہے۔ اس فلم میں ان کا ’رقصِ بسمل‘ بہت زیادہ سراہا گیا تھا۔ اب وہ اپنی نئی فلم ’سپر پنجابی‘ کے ساتھ ایک بار پھر سینیما میں آ رہی ہیں، جس میں کوشی کا رقص شامل ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں صائمہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ’ایک فن کار اپنی پوری کوشش کرتا ہے کہ بہترین کام کرے، اس کے بعد کامیابی عوام کی مرضی اور پسند پر منحصر ہوتی ہے۔‘

صائمہ کے مطابق ان کو عشق اپنے کام سے ہے، البتہ وہ پنجابی زبان کو پسند کرتی ہیں اور انہیں اس کی انرجی کافی پسند ہے۔

’سپر پنجابی‘ میں صائمہ کا کردار اگرچہ ٹائٹل نہیں ہے۔ وہ اس فلم میں ایک ہیروئین کا کردار کر رہی ہیں یعنی ایک سپر پنجابی کی بیوی کا کردار کر رہی ہیں اور ان کے کردار کا نام ’صاحبہ‘ ہے۔

صائمہ نے انکشاف کیا کہ پہلے اس کردار کا نام غزالہ تھا، بعد میں اسے تبدیل کیا گیا کیونکہ ان کا خیال تھا کہ ان کی شخصیت پر غزالہ نام جچتا نہیں ہے۔

صائمہ نے بتایا کہ سپر پنجابی تین افراد ہیں، افتخار ٹھاکر، ناصر چنیوٹی اور محسن عباس حیدر اور وہ موخرالذکر کی اہلیہ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

فلم میں صاحبہ کا کردار ایک انٹیریئر ڈیزائنر کا ہے اور وہ لاہور میں رہتی ہے، وہ ایک خود مختار خاتون ہیں، جن کی ملاقات ایک سپر پنجابی سے ہوتی ہے اور پھر شادی ہو جاتی ہے۔

صائمہ نے بتایا کہ ’اس فلم میں رقص تو ہے، مگر رقصِ بسمل نہیں بلکہ خوشی والا ڈانس ہے، رجو نے رلایا تھا، صاحبہ ہنسائے گی اور اس کی گارنٹی ہے کہ آپ سب ہنستے ہوئے گھر جائیں گے۔‘

صائمہ نے کہا کہ اس فلم میں وہ کچھ ہنسائیں گی، کچھ نچائیں گی اور کہیں کہیں رلائیں گی بھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس فلم میں صائمہ پر دو گانے فلمائے گئے ہیں، ایک ڈریم سیکوئینس ہے، اور دوسرا ایک شادی کا گانا ہے۔

اس فلم میں بھی صائمہ بلوچ نے کوئی ایکشن تو نہیں کیا لیکن ایک سین جس میں انہیں سکوٹی چلانا تھی، کی عکاسی کے دوران وہ گر گئی تھیں۔

صائمہ کے مطابق اس سے پہلے انہیں سکوٹی چلانی نہیں آتی تھی، سکوٹی چلانا انہوں نے سیٹ پر ہی سیکھا تھا اور سین کے دوران انہیں یہ حادثہ پیش آیا۔

بقول صائمہ مولاجٹ جیسی کامیاب ترین فلم کے بعد یہ فلم ان کے لیے اس لحاظ سے ایک چیلنج تھی کہ ان کے سامنے سٹیج کے منجھے ہوئے اداکار موجود تھے۔

مستقبل کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ ایک فن کار ہیں اور کوئی بھی کردار کرسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کردار انہوں نے صرف رجو کے پرستاروں کے لیے کیا تھا کیونکہ ان کے کردار پر لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ رجو کا کردار بہت کم دیر کے لیے تھا۔

ان کی اگلی فلم ایک ہیومن اینیمیٹڈ فلم ہے، جس میں وہ ایک صحافی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم