انڈیا اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کے معاہدے پر اتفاق

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ اور انڈیا کے درمیان دفاعی شراکت داری اہم ہے۔ ’ہمیں تیزی سے بدلتی دنیا کا سامنا ہے۔‘

انڈیا اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کے معاہدے پر اتفاق امریکی وزیر دفاع کے دورہ انڈیا کے موقع پر ہوا (تصویر: اے ایف پی)

انڈیا اور امریکہ نے پیر کو دفاعی صنعت میں تعاون کے ایک معاہدے پر اتفاق کیا ہے کیونکہ انڈیا، چین کے ساتھ تناؤ کے پیش نظر ہتھیاروں کے اپنے اہم سپلائر روس پر سے انحصار کو کم کرنا چاہتا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے وزیر دفاع نے اپنا انڈیا کا دورہ مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے دفاعی صنعت میں تعاون کا ایک نیا روڈ میپ بنایا ہے، جس سے ترجیحی بنیادوں پر مشترکہ تعمیر اور پیداوار میں تیزی آئے گی۔‘

تاہم ماہرین نے خبرادار کیا ہے کہ اس قسم کے وعدوں کے لیے مضبوط اقدامات کی ضرورت ہے۔

انڈیا اور روس کئی دہائیوں سے اتحادی رہے ہیں اور روس انڈیا کا سب سے بڑا ہتھیاروں کا سپلائیر بھی ہے۔

مگر اب انڈیا جس نے یوکرین پر روسی حملے کی مذمت اب تک نہیں کی ہے، ملکی پیداوار بڑھانے اور اپنے درآمدات کے ذرائع بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے فضائی اور زمینی ترسیل کے نظام، ’زیر سمندر ڈومین‘، انٹیلیجنس، سرویلینس کے شعبوں میں ٹیکنالوجی تعاون اور مشترکہ پیداوار میں تیزی آئے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کا مقصد امریکہ اور انڈیا کے دفاعی سیکٹر کے نمونے کو تبدیل کرنا ہے اور اس سے انڈیا کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی اور انڈیا کے دفاعی نظام میں جدت لانے میں مدد کرنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے ایک ملاقات میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی۔

امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور انڈیا کے درمیان دفاعی شراکت داری اہم ہے۔ ’ہمیں تیزی سے بدلتی دنیا کا سامنا ہے۔‘

لائڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار کو بڑھانے اور بحری تعاون کو بہتر کرنے کے حوالے سے بھی بات کی ہے۔

انڈیا عالمی سطح پر دفاعی ساز و سامان بنانے والوں اور انڈین کمپنیوں کے درمیان شراکت داری چاہتا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ اسلحہ اور فوجی ساز و سامان مقامی استعمال اور برآمدات کے لیے ملک میں ہی پروڈکشن کی جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا