عامر لیاقت کی پہلی برسی: ’وہ آئے، وہ چھائے اور وہ چلے گئے‘

ڈاکٹرعامر لیاقت حسین کی پہلی برسی پر ان کے دوست احباب کا کیا کہنا ہے؟

عامر لیاقت حسین کی پہلی برسی پر ان کے دوست احباب کا ان کے بارے میں یہی خیال ہے کہ ’وہ آئے، چھائے اور چلے گئے۔‘

عامرلیاقت حسین پانچ جولائی 1972 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ڈاکٹر عامر لیاقت مذہبی پروگراموں کے میزبان ہونے کے ساتھ ایک سیاسی سمجھ بوجھ رکھنے والے سیاست دان بھی تھے۔

عامر لیاقت سیاسی شخصیت ہونے کے ساتھ میڈیا پر بھی اپنے پروگرام اور منفرد انداز کی وجہ سے عوام و خواص میں یکساں مقبول تھے۔

وہ اپنے کیریئر میں بطور اینکر جیو نیوز، اے آر وائی ڈیجیٹل، ایکسپریس نیوز اور بول نیوز سے وابستہ رہے۔

انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور نیوز کاسٹر جیو سے کیا جس کے بعد عامر لیاقت نے ’عالم آن لائن‘ نامی پروگرام کی میزبانی سرانجام دی اور یہ پروگرام کئی سال انتہائی مقبول رہا۔ اس میں عامر لیاقت کے اندازِ گفتگو کے ساتھ ساتھ نعت خوانی کو بھی پسندیدگی کی سند عطا کی گئی تھی۔

ان کی اصل وجہ شہرت رمضان ٹرانسمیشن تھی جس میں انہوں نے پاکستان کے ٹی وی چینلز پر طویل رمضان ٹرانسمیشن کا ٹرینڈ متعارف کرایا اور ایک عرصے تک اس شعبے میں تنہا راج کرتے رہے۔

 ساتھی کیا کہتے ہیں؟

ڈاکٹرعامر لیاقت حسین کی آج پہلی برسی ہے۔ اس موقعے سے رمضان ٹرانسمیشن میں پروڈیوسر کی خدمات انجام دینے والے علی امام نے انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ مرحوم عامر لیاقت حسین کے ساتھ گزارے جانے والے 18 سالوں کی یادوں کو تازہ کیا۔

علی امام نے بتایا وہ 2002 کی رمضان ٹرانسمیشن سے عامر لیاقت حسین کے ساتھ رہے اور تب سے نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا۔

ان کا کہنا تھا: ’عامر لیاقت ہر فن مولا انسان تھے۔ رمضان ٹرانسمیشن کو وہ بذات خود ترتیب دیتے، ڈائریکشن سے لے کر تکنیکی چیزوں کو دیکھنا اور پھر رن  ڈاؤن کو ترتیب دینا، وہ اپنےکام میں ماہر تھے۔‘

عامر لیاقت حسین کے پروگرام کے پروڈیوسر علی امام نے بتایا کہ، ’مرحوم عامر لیاقت اپنے کام سے شدید محبت کرتے تھے۔ وہ شخص کام میں ایسا جت جاتا تھا کہ ان کی سپیڈ تک پہنچنا ہمارے لیے بہت مشکل ہو جاتا تھا۔ وہ 16 اور کبھی 18 گھنٹے کام کرتے رہتے تھے۔

’چونکہ عامر لیاقت حسین کی آواز میں گھن گرج کا عنصر تھا اور ان کا لب و لہجہ صاف تھا اس لیے وہ سیٹ پر آنے سے پہلے آواز کا سسٹم چیک کرتے تھے۔ انہیں ایک بہترین ساؤنڈ کوالٹی چاہیے ہوتی تھے۔ اس کے علاوہ وہ وقت کے بہت پابند تھے۔‘

علی امام کے مطابق: ’چونکہ 18 سے 19 برس ساتھ گزارے ہیں میرے خیال میں وہ broken heart syndrome  کا شکار ہوئے۔ آپ لوگ گوگل کیجیے گا یہ ایک بیماری ہے جس کے اندر ایک شخص دل ٹوٹنے کی وجہ سے دنیا سے چلا جاتا ہے۔‘

علی امام سمجھتے ہیں کہ سوشل میڈیا بھی ایک وجہ بنا ان کے دکھوں میں اضافے کی کیونکہ سوشل میڈیا ایک ’بے لگام گھوڑا‘ ہے۔

’لوگوں نے ان پر بہت تنقید کی جس نے انہیں کہیں نہ کہیں توڑ کر رکھ دیا۔ یہ تمام وجوہات ہیں جس کی وجہ سے جو ایک شخص جو ہے وہ اپنے وقت سے پہلے دنیا سے منہ موڑ کر چلا جاتا ہے بد قسمتی سے ہم میں سے کوئی بھی کچھ نہیں کر سکا وہ اس دنیا سے چلے گئے۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔‘

’ایک وقت آئے گا جہاں جہاں اردو بولی جاتی ہے میری آواز سنی جائے گی‘

کامران وجاہت جو ’امان رمضان‘ ٹرانسمیشن میں ’راہ نیکی‘ کے سیگمنٹ کے سب انچارج ہوا کرتے تھے اور 1990 میں ’پرچم‘ اخبار کے دور سے عامر لیاقت حسین کے ساتھ کام کر رہے تھے وہ ان کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ عامر لیاقت نے رمضان ٹرانسمیشن کا ٹرینڈ سیٹ کیا تھا۔

’وہ مجھ سے کہا کرتے تھے کہ یار ایک وقت آئے گا کہ جب پاکستان انڈیا جہاں جہاں اردو بولی جاتی ہے وہاں میری آواز سنی جائے گی۔

’اور اللہ نے وہ وقت دکھایا جب ٹی وی آن ایئر ہوا تو عالم آن لائن انہوں نے شروع کیا تو پھر انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ وہ میڈیا انڈسٹری میں ٹرینڈ سیٹر کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔ ہر جگہ وہ نمبر ون رہے بس اتنا کہوں گا کہ وہ آئے، وہ چھائے اور وہ چلے گئے۔‘

کامران وجاہت نے بتایا کہ ’وہ ایک انسان دوست تھے انہوں نے رمضان ٹرانسمیشن کو انسانی خدمت کا ذریعہ بنایا۔ ’راہ نیکی‘ کے ذریعے معصوم بچوں کے دل کے سراخ انہوں نے بند کروائے۔ انہوں نے سینکڑوں گمشدہ بچوں کو ان کے گھر پہنچایا۔ وہ کہا کرتے تھے کہ دعا کرو میری عمر 63 سال سے زیادہ نہ ہو، وہ سچے عاشق رسول تھے۔‘

تاہم عامر لیاقت ناظرین کا دل لبھانے کا فن ہمیشہ سے جانتے تھے اسی وجہ سے وہ عوام میں آخری وقت تک مقبول رہے۔

بہت سی وجوہات اور تنازعات نے انہیں ہمیشہ شہ سرخیوں میں رکھا۔ نو جون 2022 کو کراچی میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ ان کی موت کی خبر نے ان کے سبھی جاننے والوں کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی