کوئٹہ کے علاوہ کیچ، لورالائی میں بھی انٹر اور میٹرک بورڈز کا قیام

ماہرین تعلیم کے مطابق مکران اور لورالائی بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے قیام سے بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو سہولت ملے گی۔

صوبہ بلوچستان میں صرف ایک تعلیمی بورڈ تھا، جبکہ اب مکران اور لورالائی تعمیلی بورڈز بھی قائم کر دیے گئے ہیں(بلوچستان تعلیمی بورڈ فیس بُک)  

بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی منظوری کے بعد کالجز ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن بلوچستان نے صوبے میں دو نئے بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن قائم کیے ہیں۔

محکمے کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد طلبا کو ان کے اپنے علاقوں میں تعلیم اور امتحانات کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

نئے بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن میں سے ایک کیچ میں مکران بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اور دوسرا لورالائی میں قائم کیا گیا ہے۔

صوبہ بلوچستان میں ایک بورڈ آفس ہونے کے باعث دور دراز کے طلبہ اور طالبات کو امتحانات کے دوران اور بعد میں تعلیمی اسناد حاصل کرنے کی غرض سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

گوادر سے تعلق رکھنے والے ماہر تعلیم ناصر رحیم سہرابی کا کہنا تھا کہ گوادر سے ایک طالب علم کو معمولی مسئلے کے لیے بھی 900 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا تھا۔ ’اس اقدام سے ان علاقوں کے طلبہ کو ریلیف ملے گا۔‘

ناصر رحیم سہرابی کے خیال میں یہ بلوچستان کے وسیع رقبے اور تعلیم کی بہتری کے لیے بہتر فیصلہ ہے، جس سے تعلیم کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے انڈپینڈںٹ اردو کو بتایا کہ کوئٹہ میں واحد بورڈ کا دفتر ہونے کے باعث گوادر کے طلبہ کو اپنا نام تبدیل کرنے اور تاریخ پیدائش درست کرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھے، جس سے ان کی تعلیم میں حرج ہو رہا تھا۔  

انہوں نے کہا: ’میرے ایک شاگرد کی کی تاریخ پیدائش کا مسئلہ ہے، اور اسی وجہ سے اس کا یونیورسٹی میں داخلہ رکا ہوا ہے، کیوںکہ اس کام کے لیے اسے گوادر سے کوئٹہ تک جانا ہو گا اور وہاں بھی کتنے دن بعد مسئلہ حل ہو گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ناصر رحیم  کہتے ہیں کہ ’اس سے مکران میں بورڈ سے تعلیمی نظام کی بہتری ہو گی اور امتحانی نظام میں آئے گی، کیوںکہ اس وقت صرف کوئٹہ میں بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کا دفتر ہے، جس سے ان امتحانات کے انتظامات میں مشکلات کا سامنا رہتا تھا۔

’اس فیصلے سے طلبہ کے درمیان تعلیم مقابلوں میں بہتری آئے گی اور ہر بورڈ کی کوشش ہو گی کہ اس کی کارکردگی بہتر ہو، جو ایک مثبت رجحان بنے گا اور یہاں پر تعلیمی نظام کے جو مسائل ہیں وہ حل ہوں گے۔‘

ان کے بقول: ’بلوچستان میں دو مختلف زون ہیں، جن میں ایک سرد علاقہ اور دوسرا زون گرم علاقہ کہلاتا ہے، لیکن دونوں کا تعلیمی سال ایک ساتھ شروع ہوتا ہے، کیوں کہ بورڈ ایک ہونے کی وجہ سے الگ الگ شروعات نہیں ہو سکتیں۔

’گرم علاقوں میں چھٹیاں بھی اس دوران آجاتی ہیں، جس سے بچوں کی تعلیم پر اثر پڑتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس