یونان کشتی حادثہ، 15 پاکستانیوں کی لاشوں کی شناخت ہو گئی

یونانی دارالحکومت ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق کشتی حادثے میں جانیں گنوانے والے پاکستانیوں کی 15 لاشوں کی شناخت ہو گئی ہے۔

14 جون 2023 کو یونانی ساحل کے قریب ڈوبنے والی کشتی الٹنے کے بعد جان سے جانے والوں کی لاشیں کالاماتا بندرگاہ پر جہاز سے اتاری جا رہی ہیں (روئٹرز)​​​

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں واقع پاکستانی سفارت خانے نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ مہینے پیش آنے والے کشتی حادثے میں جانیں گنوانے والے پاکستانی شہریوں کی لاشوں میں سے 15 کی شناخت کر لی گئی ہے۔

ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے نے شناخت ہونے والے پاکستانیوں کی فہرست جاری کی ہے، جن میں سے ایک کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے علاقے میر پور سے جبکہ باقی سب پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے رہنے والے تھے۔

سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والی فہرست میں شناخت ہونے والوں کے ناموں کے علاوہ ان کی ولدیت، قومی شناختی نمبر اور پیدائشی اضلاع ظاہر کیے گئے ہیں۔

شناخت ہونے والوں میں سے سب سے زیادہ (چھ) کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع گجرات سے اور چار کا تعلق گجرانوالہ سے ہے جبکہ شیخوپورہ، راولپنڈی، وہاڑی اور منڈی بہاؤالدین سے ایک ایک پاکستانی شہری کی لاش کی شناخت ہو سکی ہے۔

سفارت خانے کے مطابق ایتھنز میں ہاکستانی سفارتی عملہ شناخت ہونے والوں کی میتوں کو جلد از جلد پاکستان روانہ کرنے کی غرض سے یونانی اور دوسرے حکام سے مستقل رابطے میں ہے۔

گذشتہ ماہ 14 جون کو لیبیا سے اٹلی جانے والی کشتی بین الاقوامی پانیوں میں یونان کے ساحل کے قریب حادثے کا شکار ہو کر ڈوب گئی تھی، جس میں سینکڑوں پاکستانی بھی سوار تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 104 افراد کو بچایا گیا اور 82 لاشیں ملی ہیں، لیکن زندہ بچ جانے والے افراد کے اعداد و شمار کے مطابق جہاز میں 750 افراد سوار تھے۔

پاکستانی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے مطابق کشتی میں 350 کے قریب پاکستانی سوار تھے۔

کئی خاندان حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ملبے کو سمندر کی تہہ سے نکال کر اس میں موجود سینکڑوں افراد کی لاشیں برآمد کی جائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جبکہ یونان کے حکام نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ جس مقام پر کشتی ڈوبی، وہاں گہرائی تقریباً پانچ ہزار میٹر ہے، جس کے باعث ملبہ نکالے جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔

جہاز کے تباہ ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے بھی تحقیقات جاری ہیں۔ زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ ان کا جہاز یونانی کوسٹ گارڈ کی جانب سے کھینچنے کی تباہ کن کوشش کے بعد الٹ گیا تھا، تاہم یونان اس بات کی تردید کرتا ہے۔

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) بھی اس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے اور انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ حادثے کا شکار ہونے والوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے نمونے اور فنگر پرنٹس بھیجے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

جمعے کو ایف آئی اے نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو آگاہ کیا کہ یونان کشتی حادثے میں ملوث 86 میں سے 54 انسانی سمگلرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یونانی حکام کی جانب سے تصدیق کے بعد لاشیں پاکستان منتقل کی جائیں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان